بھارت کی آبی جارحیت،دریائے ستلج میں پانی کا ریلہ چھوڑ دیا ،30 سے زائد دیہات زیر آب
ریسکیو کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، 58 اہلکاروں پر مشتمل ٹیمیں 11 کشتیوں کے ذریعے مقامی آبادی کے انخلا میں مصروف ہیں


قصور: بھارت نے ایک دفعہ پھرآبی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بنا اطلاع دیے دریائےستلج میں پانی کاریلاچھوڑدیا، جس کے باعث قصور، پاکپتن اوربہاولنگرکے30سے زائددیہات زیرِآب آگئے جبکہ ہزاروں ایکڑ فصلیں تباہ ہوگئیں۔
ترجمان پروونشیل ڈیزاسٹر مینجمٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، ہیڈ گنڈاسنگھ والا کے مقام پر پانی کی سطح 21.30 فٹ ریکارڈ کی گئی ہے،اور پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 29 ہزار کیوسک ہے۔
اسی طرح ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب اور پانی کا بہاؤ 63 ہزار کیوسک ہے۔ اونچے درجے کے سیلاب سے 72 سے زائد دیہات متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ پنجاب کے علاقے قصور میں دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب برقرار ہے جس کے باعث دریا کی بھپری موجوں نے 30 سے زائد دیہات کو متاثر کردیا ہے۔
ترجمان کے مطابق سیلابی صورتحال کے باعث کئی بستیاں زیر آب آگئیں ، جبکہ بہاولنگر میں دریائی بیلٹ سے ملحقہ متعدد آبادیوں میں بھی پانی داخل ہوگیا جبکہ عارف والا میں عارضی حفاظتی بند ٹوٹ گئے، جس سے سیکڑوں ایکڑ اراضی پر فصلیں تباہ ہوگئیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دریائے ستلج میں بھارت کی جانب سے مزید پانی چھوڑے جانے کا خدشہ ہے۔ دریاؤں کے گرد موجود شہریوں کو فوری محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات دے دی گئی ہیں۔
دوسری طرف ریسکیو 1122 کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، 58 اہلکاروں پر مشتمل ٹیمیں 11 کشتیوں کے ذریعے مقامی آبادی کے انخلا میں مصروف ہیں۔
ترجمان ریسکیو کے مطابق اب تک 992 سیلاب متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے جبکہ 81 سے زائد افراد کو ٹرانسپورٹیشن کی سہولت فراہم کی گئی اور ریسکیو ٹیموں نے 32 سے زائد چھوٹے جانور بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیے ہیں۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ سیلاب متاثرین کی جان و مال کے تحفظ کے لیے تمام اقدامات کیے جا رہے ہیں، شہری غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں اور پی ڈی ایم اے و ضلعی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں۔

علیمہ خان کے بیٹوں کی گرفتاری، 9 مئی حملہ کیس میں اہم پیش رفت
- 11 گھنٹے قبل

بھارت سے برابری کی بنیاد پر بات ہوگی، بھیک نہیں مانگیں گے: چیئرمین پی سی بی
- 8 گھنٹے قبل

وزیراعظم شہباز شریف سیلاب متاثرہ علاقوں کی براہِ راست نگرانی کر رہے ہیں، عطا تارڑ
- 7 گھنٹے قبل

سابق سری لنکن صد ر کو جیل بھیجے جانے کے اگلے ہی روز ہسپتال منتقل کر دیا گیا
- 8 گھنٹے قبل

پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے نجی اسپتالوں میں سی سی ٹی وی کیمرے لازمی قرار دے دیے
- 10 گھنٹے قبل

ژوب اور گردونواح میں 4.5 شدت کا زلزلہ، کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں
- 11 گھنٹے قبل

9 مئی کے اشتہاری قانون کے کٹہرے میں لائے جائیں گے: عظمیٰ بخاری
- 8 گھنٹے قبل

پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، سیلاب کا خدشہ ، ترجمان پی ڈی ایم اے
- 11 گھنٹے قبل
ایوی ایشن جرنلسٹس کے اعزاز میں ظہرانہ ، پیپلز یونٹی کا پی آئی اے کے دفاع کا عزم
- 8 گھنٹے قبل
ضمنی انتخابات : پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا مشترکہ امیدواروں پر اتفاق
- 11 گھنٹے قبل

دوسرا لڈو کیوں نا دیا؟ بھارتی شہری نے لڈو تنازع پر وزیر اعلی ہیلپ لائن پر شکایت کرا دی
- 12 گھنٹے قبل

"جماعت اسلامی کا میئر کراچی پر کڑا وار: کارکردگی صفر، دعوے بلند
- 10 گھنٹے قبل