سپریم کورٹ میں فوجداری مقدمات کے لیے تین بینچ بنا دیے ہیں، فوجداری مقدمات کے لیے دو بینچ مسلسل کام کریں گے،چیف جسٹس


اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ مقدمات نمٹانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ کے رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین کے دورے کے دوران معلوم ہوا ان کی سپریم کورٹ میں 367 ججز ہیں۔ اور چین کی سپریم کورٹ میں کوئی مقدمہ زیرالتوا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے زیرالتوا مقدمات سن کر چین کے ججز حیران رہ گئے،اور چین کے ججز نے پوچھا اتنے زیرالتوا مقدمات کیسے نمٹائیں گے؟۔ تو چین کے ججز کو کہا مقدمات نمٹانے کے لیے ہی تو آپ کے پاس آئے ہیں۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ دورے کے دوران ایران، آذر بائیجان اور ترکیے کے چیف جسٹس سے بھی ملاقات ہوئی۔ چین کے دورے کے دوران بھارتی عدلیہ کے ججز بھی تھے۔ بھارتی ججز کے ساتھ موجودہ حالات میں کیا بات ہوئی نہیں بتاؤں گا۔ تاہم ان کے ساتھ بڑی باتیں ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ دورے کا مقصد عدلیہ میں ٹیکنالوجی کو متعارف کرانا تھا۔ جب ڈیٹا ہی پورا نہ ہو تو آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کو استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ ٹیکنالوجی ایک گولی کی مانند نہیں ہوتی جو لی اور ٹیکنالوجی آ جائے۔
اپنی گفتگو میں چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ 15 جون کے بعد درخواستیں صرف سافٹ کاپیوں کی صورت میں وصول کرے گی، اور کورٹ روم نمبر ایک کو پیپر لیس بنایا جائے گا،انہوں نے کہا کہ اب ہم پیپر لیس ہونے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ میں کاغذ کا استعمال کم کیا جائے گا، سپریم کورٹ میں فوجداری مقدمات کے لیے تین بینچ بنا دیے ہیں، فوجداری مقدمات کے لیے دو بینچ مسلسل کام کریں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ میں چاہتا ہوں سزائے موت کے مقدمات جلد نمٹائے جائیں، مجھے کہا گیا کہ سزائے موت سے زیادہ مقدمات عمر قید کے ہیں، اس وقت سپریم کورٹ میں عمر قید کے1200 کے لگ بھگ مقدمات زیر التوا ہیں، سپریم کورٹ میں ایک بینچ صرف سزائے موت کے مقدمات سنے گا، سپریم کورٹ میں جو اچھے کام ہو رہے ہیں وہ بھی عوام کو معلوم ہونے چاہئیں۔
دوران گفتگو چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ضلعی عدلیہ میں دوسری شفٹ شروع کر رہے ہیں، شام کی شفٹ میں 2 سے 5 بجے تک مقدمات سنے جائیں گے۔ جو جج شام کی شفٹ میں کام کریں گے ان کی تنخواہ 50 فیصد بڑھائیں گے۔ تجویز دی ہے کہ ضلعی عدلیہ میں ججز بھرتی کا امتحان ہر چھ ماہ بعد ہو۔

وزیراعظم کا مسلح افواج کے سربراہان اور وفاقی وزرا کے ساتھ آئی ایس آئی ہیڈکوارٹرز کا دورہ
- 5 hours ago

میٹا کا فیس بک میں ایک بہت بڑی تبدیلی کرنیکا اعلان
- 6 hours ago

بھارت کے بے بنیاد الزامات اور اقدامات سے خطے کے امن کو سنگین خطرہ ہے،وزیر داخلہ
- 6 hours ago

مخصوص نشستوں کا معاملہ ،عدالتی فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواستیں سماعت کیلئے منظور
- 3 hours ago

سندھ میں سینیٹ کی جنرل نشست پر پیپلزپارٹی کے وقار مہدی بھاری اکثریت سے کامیاب
- 5 hours ago

پہلگام واقعہ:وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اہم ترین اجلاس کل طلب کرلیا
- 4 hours ago
سلامتی کونسل اجلاس: سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر تحفظات، مسئلہ کشمیر کے حل پر زور
- 4 hours ago

برطانیہ میں پاکستانی و دیگر ملکوں کے طلبہ پر ویزا پابندی کا امکان،مگر کیوں؟
- 5 hours ago

بلوچستان میں کالعدم بی ایل اے کا سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر بم حملہ، 7 اہلکار شہید،5 زخمی
- 3 hours ago

پہلگام واقعہ :روس پاکستان اور بھارت کشیدگی میں کمی کیلئے اہم کردار ادا کر سکتا ہےصدر مملکت
- 18 minutes ago

اسرائیل کا یمنی دارالحکومت صنعا پر فضائی حملہ، ائیرپورٹ کو مکمل طور پر ناکارہ کرنےکا دعویٰ
- 2 hours ago

خانیوال:خسرہ کے مریضوں کی تعداد میںمسلسل اضافہ،ا سپیشل سیکرٹری صحت نے نوٹس لے لیا
- 4 hours ago