کشور کمار نے مدھو بالا کو لاوارث چھوڑ دیا تھا ، مدھو بالا کی بہن کے ہوشربا انکشافات
اداکارہ کی بہن نے بتایا کہ مدھو بالا میں 1954 میں عارضہ قلب کی تشخیص ہوئی، انہیں جوانی میں دانتوں میں برش کرتے وقت خون آیا تو دلیپ کمار انہیں ہسپتال لے گئے


ماضی کی مقبول اور خوبرو ترین بولی وڈ اداکارہ مدھو بالا کی بہن مادھر بھشن نے بہن کی موت کی نصف صدی بعد حیران کن انکشافات کرکے سب کو آبدیدہ کردیا۔
’انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق مدھو بالا کی بہن مادھر بھشن نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں اپنی بہن کے موت کے آخری ایام کو یاد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کی بہن کو شوہر گلوکار و اداکار کشور کمار نے لاوارث حالت میں چھوڑ دیا تھا۔
ان کے مطابق مدھو بالا شادی سے پہلے دلیپ کمار سے محبت کرتی تھیں اور دونوں شادی کرنا چاہتے تھے لیکن ایسا نہ ہوا تو ان کی بہن نے کشور کمار سے شادی کی، جس پر والد ناراض بھی تھے۔
انہوں نے بتایا کہ خاندان اور خصوصی طور پر والد کی مخالفت کے باوجود مدھو بالا نے کشور کمار سے 1960 میں شادی کی لیکن شوہر نے مرتے وقت ان کا ساتھ نہ دیا۔
اداکارہ کی بہن نے بتایا کہ مدھو بالا میں 1954 میں عارضہ قلب کی تشخیص ہوئی، انہیں جوانی میں دانتوں میں برش کرتے وقت خون آیا تو دلیپ کمار انہیں ہسپتال لے گئے، جہاں معلوم ہوا کہ مدھو بالا کے دل میں سوراخ ہے۔
اداکارہ کی بہن نے بتایا کہ شادی کے بعد 1960 میں کشور کمار ان کی بہن کو علاج کے لیے لندن لے گئے تھے لیکن اس وقت تک بہت دیر ہوگئی تھی، ڈاکٹرز نے بتایا تھا کہ مدھو بالا کا دل تقریبا ختم ہوچکا ہے اور وہ بمشکل دو سال تک زندہ رہیں گی، ان کا علاج نہیں ہو سکتا۔
مادھر بھشن کا کہنا تھا کہ 1965 کے بعد مدھو بالا کی طبیعت زیادہ خراب ہونے لگی اور آخری دو سال میں انہوں نے بہت تکلیف برداشت کی، شوہر نے بھی ان کا ساتھ چھوڑ دیا۔
مادھر بھشن کے مطابق دل میں سوراخ کا علم ہونے کے باوجود مدھو بالا نے فلموں میں کام کرنا جاری رکھا، اس وقت وہ جوان تھیں، اس لیے انہیں بیماری سے فرق نہیں پڑا لیکن آہستہ آہستہ ان کی طبیعت خراب ہوتی گئی جو شادی کے بعد مزید خراب ہوگئی۔
ادکارہ کی بہن کے مطابق بیوی کی سخت بیماری اور ان کی جانب سے بار بار خون کی الٹیاں کرنے کے باوجود کشور کمار اپنی فلمی مصروفیات میں مصروف رہتے، دو ماہ بعد بیوی کو چند منٹوں کے لیے دیکھنے آتے جب کہ فون پر بھی ان سے رابطہ نہ کرتے۔
انہوں نے بتایا کہ کشور کمار آخری دو سال میں مدھو بالا کو والد کے گھر چھوڑ گئے، جہاں اداکارہ نے ایک طرح سے لاوارث حالت میں موت کو گلے لگایا۔
مادھر بھشن کا کہنا تھا خوبصورت ترین اداکارہ مدھو بالا نے آخری ایام آکسیجن گیس، خون کی الٹیاں کرتے، دوسری طبی پیچیدگیوں کا سامنا کرتے گزارے اور فروری 1969 کو دنیا سے رخصت ہوئیں۔
انہوں نے بتایا کہ مدھو بالا کی موت سے دو دن قبل ان کے والد نے کشور کمار کو فون کرکے آنے کا کہا لیکن وہ نہ آئے اور پھر اداکارہ چل بسیں، ان کی آخری رسومات میں دلیپ کمار نے بھی شرکت کی۔
خیال رہے کہ مدھو بالا فروری 1993 کو مسلمان خان میں دہلی میں پیدا ہوئیں، اس وقت تقسیم ہند نہیں ہوئی تھی، ان کے آباؤ و اجداد پشاور سے ہجرت کرکے دہلی پہنچے تھے۔
مدھو بالا کا اصل نام ممتاز بیگم تھا، وہ 11 بہن بھائیوں میں سے ایک تھیں، ان کی چند بہنیں اور بھائی بلوغت سے قبل ہی بیماریوں کی وجہ سے فوت ہوگئے تھے۔
ممتاز بیگم المروف مدھو بالا کم عمری میں ہی دہلی سے ممبئی منتقل ہوئیں، جہاں انہوں نے چائلڈ اسٹار کے طور پر کام شروع کیا اور بعد ازاں وہ ہیروئن کے طور پر کاسٹ ہونے لگیں، ہیروئن بننے سے قبل فلم ساز نے انہیں مدھو بالا کا نام دیا۔
مدھو بالا کو برصغیر سمیت بھارت کی پہلی سپر ہیروئن اور خوبصورت ترین اداکارہ مانا جاتا رہا ہے۔
جاپان،شمال مشرقی خطے میں چھ اعشاریہ سات شدت کا زلزلہ
- a day ago
لاہور رنگ روڈ پیدل عبور کرنے والے شہری پر مقدمہ درج، گرفتار
- a day ago
پاکستان کےمشہور اسٹنٹ مین سلطان گولڈن نے دو نئے عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیے
- 9 hours ago

فی تولہ سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
- a day ago
انڈر 19 ایشیا کپ: گروپ اے کے میچ میں پاکستان کی ملائیشیا کو 297 رنز سے شکست
- a day ago
ملک کے بیشتر حصوں میں موسم سرد اورابرآلودرہے گا
- a day ago

سونے کی فی تولہ قیمت میں کمی
- 12 hours ago

باکو سنیما بریز فلم فیسٹیول میں تین پاکستانی فلموں کی نمائش
- 12 hours ago
پاک فوج کی توجہ اندرونی وبیرونی مسائل سے نمٹنے پرمرکوز ہے،فیلڈمارشل
- 13 hours ago

بلوچیستان: بارکھان اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے
- 8 hours ago
وزیراعظم کا مذاکرات اورسفارت کاری کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل پرزور
- a day ago

ریاست مخالف عناصر کو احتساب کا سامنا کرنا پڑے گا،خواجہ آصف
- 8 hours ago







