دونوں ممالک کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوبین نے نیویارک میں ایک تقریب کے دوران معاہدے پر دستخط کیے


پاکستان اور مائیکرونیشیا نے سفارتی تعلقات قائم کرتے ہوئے دو طرفہ تعاون کے نئے باب کا آغاز کردیا۔
پاکستان اور ریاست ہائے مائیکرونیشیا نے باضابطہ طور پر سفارتی تعلقات قائم کر لیے ہیں تاکہ دو طرفہ تعاون کے مواقع پیدا کیے جا سکیں۔ مائیکرونیشیا ایک جزیرہ نما ملک ہے، جو مغربی بحرالکاہل میں واقع ہے اور اقوام متحدہ کی ویب سائٹ کے مطابق 1991 میں اقوام متحدہ کا رکن بنا۔
پاکستان مشن برائے اقوام متحدہ نے ایک پریس ریلیز میں بتایا کہ دونوں ممالک کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوبین نے نیویارک میں ایک تقریب کے دوران معاہدے پر دستخط کیے۔
پاکستان مشن کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد اور ریاستہائے مائیکرونیشیا کے مستقل مندوب سفیر جیم ایس لپوے نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو باضابطہ بنانے کے لیے مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کیے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سفیر احمد نے کہا کہ یہ تعلقات انسانی وسائل کے انتظام، استعداد کار میں اضافے اور ماحولیاتی تبدیلی کے شعبوں میں تعاون کے مواقع فراہم کریں گے۔
سفیر نے زور دیا کہ دونوں مشن اہم امور پر خاص طور پر بین الاقوامی امن و سلامتی کے فروغ پر اقوام متحدہ میں قریبی تعاون کریں گے۔ انہوں نے اس پیشرفت کو پاکستان کی یومِ آزادی کی سالگرہ پر خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ وہ مائیکرونیشیا کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والا 100واں ملک ہے۔
پاکستان مشن کے بیان کے مطابقن سفیر لپوے نے دو طرفہ تعلقات کے نئے باب کے آغاز پر خوشی کا اظہار کیا۔
پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سفیر نے کہا کہ وہ پاکستانی ہم منصب کے ساتھ قریبی تعاون کے ذریعے دوستی کے رشتے کو مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں۔
مشترکہ اعلامیہ پر دستخط سے قبل سفیر احمد اور لپوے نے مختصر ملاقات بھی کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور، بشمول ممکنہ دو طرفہ تعاون اور اقوام متحدہ میں تعاون کے شعبے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دستخط کی تقریب میں دونوں ممالک کے سفارتکاروں نے شرکت کی، جن میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب سفیر عثمان جادون بھی شامل تھے۔
دسمبر 2024 میں پاکستان نے بحرالکاہل کے چھوٹے جزیرہ نما ممالک کی قیادت میں بننے والے ایک اتحاد میں شمولیت اختیار کی تھی، جو ایک نئے معاہدے کے لیے کام کر رہا ہے جس کا مقصد فوسل فیول (ایندھن) کے منصفانہ خاتمے اور کوئلہ، تیل اور گیس کی پیداوار کے خطرے سے بچنے کے لیے عالمی سطح پر انصاف پر مبنی منتقلی کی مالی اعانت کو یقینی بنانا ہے۔
پاکستان جنوبی ایشیا کا پہلا ملک تھا جس نے اس گروپ کے ساتھ مشاورت کی تاکہ فوسل فیول ٹریٹی کے مجوزہ خاکے کو سمجھا جا سکے، جس کا مقصد فوسل فیول کی پیداوار کو منصفانہ انداز میں ختم کرنا ہے۔
16 رکنی اس گروپ کے ارکان چار براعظموں میں پھیلے ہوئے ہیں، جن میں وانواتو، تووالو، ٹونگا، فجی، سلیمان جزائر، نیو، اینٹیگا و باربودا، تیمور لیستے، پلاؤ، کولمبیا، ساموا، ناؤرو، مارشل جزائر، ریاستہائے مائیکرونیشیا، پاکستان اور بہاماس شامل ہیں۔

سعودی شہزادہ عبد اللہ بن فہد بن عبد اللہ بن عبد العزیز بن مساعد انتقال کر گئے
- 17 گھنٹے قبل

پنجاب نے پتنگ بازی کی مشروط اجازت دے دی
- 27 منٹ قبل

سیکیورٹی فورسز کی خیبرپختونخوا میں 2 کارروائیاں، 7 خوارج جہنم واصل
- 19 گھنٹے قبل

ملک میں سونے کی قیمت میں دوسرے روز بھی کمی
- 37 منٹ قبل

27ویں ترمیم کی حمایت میں ووٹ دینے پر پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللہ ابڑو کو شوکاز نوٹس جاری
- ایک دن قبل

فیلڈ مارشل سے ترک وزیر توانائی کی ملاقات، توانائی کے شعبے میں تعاون پر تبادلہ خیال
- ایک دن قبل
قومی ٹیرف پالیسی صنعتی پیداوار میں اضافہ کرے گی:وزیراعظم
- 34 منٹ قبل

وزیراعظم کا سری لنکا میں طوفان سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس، متعلقہ اداروں کو بھرپور معاونت کی ہدایت
- 16 گھنٹے قبل

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے کیمبرین پٹرول مقابلے میں حصہ لینے والی ٹیم کی ملاقات
- 18 گھنٹے قبل

لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب کو کم عمر ڈرائیور بچوں کو گرفتار کرنے سے روک دیا
- ایک دن قبل

پی ایس ایل کی پروموشن کیلئے پی سی بی کا برطانیہ میں روڈ ٹرپ کرانے کا فیصلہ
- ایک دن قبل

بانی پی ٹی آئی مکمل صحت یاب ہیں، عظمیٰ خان کا جیل میں ملاقات کے بعد پہلا بیان آ گیا
- 17 گھنٹے قبل




.jpg&w=3840&q=75)


.webp&w=3840&q=75)

