Advertisement
تفریح

نامورپاکستانی نغمہ نگارخواجہ پرویز کو مداحوں سے بچھڑے14برس بیت گئے

نور جہاں، مہدی حسن اور استاد نصرت فتح علی خان جیسے عظیم فنکاروں نے ان کے الفاظ کو اپنی آواز سے امر کر دیا اور ان کے لکھے کئی گیت آج تک مشہور ہیں

GNN Web Desk
شائع شدہ 6 months ago پر Jun 20th 2025, 4:50 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
نامورپاکستانی نغمہ نگارخواجہ پرویز کو مداحوں سے بچھڑے14برس بیت گئے

لاہور: پاکستان کے نامور موسیقار، نغمہ نگار اور فلمساز خواجہ پرویز کو اپنے مداحوں سے بچھڑے آج 14 برس بیت گئے۔

خواجہ پرویز 1932ء میں امرتسر کے ایک کشمیری گھرانے میں پیدا ہوئے ان کا اصل نام خواجہ غلام محی الدین تھا جبکہ پرویز تخلص تھا۔
تقسیم ہند کے بعد وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پاکستان آگئے اور لاہور میں گوالمنڈی کے علاقے میں سکونت  اختیارکی۔

  1950ء کی دہائی میں وہ گیت نگاری سے وابستہ ہو گئے،انہوں نے اپنے چالیس سالہ کیریئر کے دوران اردو اور پنجابی زبان میں 10 ہزار سے زائد فلمی گیت لکھے جو بہت مقبول ہوئے اور اکثر گیت توآج بھی زبان زدعام وخاص ہیں،ان کے نغمے فلموں کی کامیابی کی ضمانت سمجھے جاتے تھے۔

نور جہاں، مہدی حسن اور استاد نصرت فتح علی خان جیسے عظیم فنکاروں نے ان کے الفاظ کو اپنی آواز سے امر کر دیا اور ان کے لکھے کئی ایسے گیت گنگنائے جو آج تک مشہور ہیں۔

  گلوکارہ مسرت نذیر کے شادی بیاہ کے گیتوں کی معروف البم کے نغمے بھی خواجہ پرویز نے لکھے تھے،اس کے علاوہ انہوں نے  استاد نصرت فتح علی خان کے لیے بھی کئی مقبول نغمے لکھے گائے۔ 

خواجہ پرویز 20 جون 2011 کو دنیا سے رخصت کر گئے لیکن وہ اپنے فن کی بدولت آج بھی اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں اور نغمہ نگار کی برسی احترام کیساتھ منائی جارہی ہے۔

Advertisement