Advertisement
پاکستان

ٹی ایل پی پرپابندی کیلئےوزارت داخلہ کا سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر نہ کرنےکافیصلہ

ٹی ایل پی پرپابندی انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت لگائی گئی ہے نہ کہ آرٹیکل 17کے تحت،وزارت داخلہ

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 months ago پر Oct 24th 2025, 4:38 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
ٹی ایل پی پرپابندی کیلئےوزارت داخلہ کا سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر نہ کرنےکافیصلہ

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے مذہبی و سیاسی جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پرپابندی کےلیے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر نہ کرنےکافیصلہ کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے ذرائع وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ انسداد دہشتگردی ایکٹ(اے ٹی اے) کے تحت پابندی کے لیے سپریم کورٹ سے فیصلہ درکار نہیں ہوتا،جبکہ ٹی ایل پی پرپابندی انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت لگائی گئی ہے نہ کہ آرٹیکل 17کے تحت۔

خیال رہے کہ وزارت داخلہ نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

گزشتہ روزوفاقی کابینہ کی جانب سے ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دی گئی تھی جس کے بعد اب وزارت داخلہ نے مذہبی جماعت پر پابندی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔

وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے بعد ٹی ایل پی کو اب کالعدم جماعت قرار دے دیا گیا ہےجبکہ وفاقی حکومت کے پاس ٹھوس وجوہات ہیں کہ ٹی ایل پی دہشتگرد سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

جاری کر دہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ٹی ایل پی کو انسدادِ دہشتگردی ایکٹ 1997 کے سیکشن 11-بی کے تحت فرسٹ شیڈول میں شامل کر دیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں تنظیم کی تمام سرگرمیاں، دفاتر، اور فنڈز منجمد تصور کیے جائیں گے۔

اس فیصلے کے بعد تحریک لبیک پاکستان کو باضابطہ طور پر کالعدم جماعت قرار دے دیا گیا ہے۔ حکومتی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام قومی سلامتی، امن عامہ کے تحفظ، اور شدت پسندانہ بیانیے کے خاتمے کے لیے ناگزیر تھا۔

Advertisement