پی آئی بی ایف کا اعلیٰ بیوروکریٹس کے اثاثے ویب سائٹس پر اپ لوڈ کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم
شفافیت دنیا بھر میں بہتر حکمرانی کا بنیادی اصول ہے اور اس سے پاکستان کے انتظامی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی،فورم


لاہور: پاک انٹرنیشنل بزنس فورم (پی آئی بی ایف) نے حکومتِ پاکستان کے اس فیصلے کا بھرپور خیرمقدم کیا ہے جس کے تحت اعلیٰ بیوروکریٹس کے اثاثہ جاتی گوشواروں کو سرکاری ویب سائٹس پر اپ لوڈ کر کے عوام کے لیے قابلِ رسائی بنایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی بی ایف کے صدر محمد اعجاز تنویر کی زیرِ صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکریٹری حافظ محمود، چیف آرگنائزر معاذ قاضی سمیت دیگر عہدیداران نے بھی شرکت کی۔
فورم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ہدایات کے تحت اٹھایا گیا ہے، جسے فورم نے شفافیت، جوابدہی اور بہتر طرزِ حکمرانی کے فروغ کی جانب ایک اہم سنگِ میل اور فیصلہ کن موڑ قرار دیا ہے۔
پی آئی بی ایف کے مطابق اثاثوں کے گوشواروں تک عوامی رسائی سے ریاستی اداروں پر عوامی اعتماد میں اضافہ ہوگا جبکہ بدعنوانی، اختیارات کے ناجائز استعمال اور مفادات کے ٹکراؤ جیسے مسائل میں نمایاں کمی آئے گی۔
فورم کا کہنا ہے کہ شفافیت دنیا بھر میں بہتر حکمرانی کا بنیادی اصول ہے اور اس سے پاکستان کے انتظامی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
فورم نے زور دیا کہ اس اصلاحی اقدام کو مؤثر بنانے کے لیے اثاثہ جاتی گوشواروں کو ایک مضبوط ڈیجیٹل نظام کے تحت منظم کیا جائے، انہیں باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیا جائے اور آزادانہ جانچ پڑتال کے عمل سے گزارا جائے۔
پی آئی بی ایف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غلط بیانی یا اثاثے چھپانے کی صورت میں سخت کارروائی کو یقینی بنانے کے لیے مضبوط قانونی فریم ورک ناگزیر ہے۔
پاک انٹرنیشنل بزنس فورم نے مطالبہ کیا کہ شفافیت کے اس عمل کو دیگر سرکاری محکموں، ریگولیٹری اداروں اور سرکاری ملکیتی اداروں تک بھی توسیع دی جائے تاکہ احتساب کی جامع ثقافت کو فروغ دیا جا سکے۔ فورم کے مطابق عوامی آگاہی بھی نہایت اہم ہے تاکہ شہری اس اقدام کے مقاصد اور دائرہ کار کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔
اس فیصلے کو ماضی کی غیر شفاف حکمرانی کی روش سے واضح انحراف قرار دیتے ہوئے پی آئی بی ایف نے حکومت پر زور دیا کہ اصلاحات کے اس عمل کو جاری رکھا جائے تاکہ معاشی استحکام کو تقویت ملے اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو طویل المدتی بنیادوں پر مضبوط بنایا جا سکے۔

صارفین کیلئے اچھی خبر،واٹس ایپ میں مس کال نوٹس سمیت کئی نئے فیچرز متعارف
- 8 گھنٹے قبل

فوتیدگی پر کھانے پکانے کی رسم پر پابندی کی خبریں بے بنیادہیں،عظمیٰ بخاری
- 3 گھنٹے قبل
دفتر خارجہ کی سوڈان میں عالمی امن اہلکاروں پر حملے کی مذمت، کام جاری رکھنے کا عزم
- 7 گھنٹے قبل

ریاست مخالف سرگرمیوں کے الزام میں سینئر بنگلا دیشی صحافی گرفتار
- 5 گھنٹے قبل

وزیراعظم شہباز شریف کا بجلی کی تقسیم کار اور پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیزکرنے کی ہدایت
- 8 گھنٹے قبل

دانش یونیورسٹی ٹیکنالوجی اور جدید علوم کے فروغ پر توجہ مرکوز کرے گی ،وزیر اعظم
- 3 گھنٹے قبل

ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کا کامیاب آپریشن ، 7 خوارج جہنم واصل، ایک جوان شہید
- 6 گھنٹے قبل

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا، شرح سود میں مزید کم ہو گیا
- 7 گھنٹے قبل

قرآن پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، جسٹس طارق جہانگیری کا ہائیکورٹ میں بیان
- 8 گھنٹے قبل
رواں سال کی پانچویں اور آخری انسداد پولیو مہم ملک بھر میں جاری،4کروڑ بچوں کو قطر ے پلانے کا ہدف
- 6 گھنٹے قبل

کاروباری ہفتے کے پہلے روز سونا ہزاروں روپے مہنگا، فی تولہ کتنےکا ہو گیا؟
- 8 گھنٹے قبل

26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان کی ضمانت بحال، وارنٹ گرفتاری منسوخ
- 8 گھنٹے قبل








