Advertisement

بنگلہ دیش: سپریم کورٹ نے جماعت اسلامی کے رہنما کی سزائے موت کالعدم قرار دے دی

جماعت اسلامی بنگلادیش کے رہنما اظہرالاسلام کو 3 ساتھیوں سمیت 2012 میں انسانیت کے خلاف جرم کے الزام میں پابند سلاسل کیا گیا تھا

GNN Web Desk
شائع شدہ 7 months ago پر May 27th 2025, 4:18 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
بنگلہ دیش: سپریم کورٹ نے جماعت اسلامی کے رہنما کی سزائے موت کالعدم قرار دے دی

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے جماعت اسلامی کے رہنما اظہرالاسلام کی سزائے موت کو کالعدم قرار دیتے ہوئےان کو جنگی جرائم کے الزام سے بری کردیا۔
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے جماعت اسلامی کے رہنما اظہرالاسلام کی سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا حکم جاری کردیا۔
جماعت اسلامی بنگلادیش کے رہنما اظہرالاسلام کو 3 ساتھیوں سمیت 2012 میں انسانیت کے خلاف جرم کے الزام میں پابند سلاسل کیا گیا تھا۔
سابق وزیراعظم حسینہ واجد کے دور حکومت میں ان کو سزائے موت سنائی گئی تھی،جس کے تحت ان کے دو ساتھیوں کو سزائے موت دے دی گئی۔ جبکہ اظہرالاسلام کی سزا پر عمل درآمد ہونا تھا۔
تاہم سپریم کورٹ نے اظہرالاسلام کی سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم جاری کردیا ہے۔
فیصلہ سامنے آنے کے بعد جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر شفیق الرحمان نے اسے انصاف کی فتح قرار دیا ہے،ان کا کہنا تھا ہم بدلہ نہیں بلکہ انصاف چاہتے تھے۔ یہ فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ انصاف کو دبایا نہیں جا سکتا۔
اظہر الاسلام جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے عبوری سیکریٹری جنرل بھی رہے ہیں۔
خیال رہے کہ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنماؤں پر 1971ء کی جنگ میں پاکستان کا ساتھ دینے پر مقدمات قائم کر کے ان کو سزائے موت سزائیں سنائی گئیں تھیں۔

Advertisement