پاکستانی شہریوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کئی عوامل کا نتیجہ ہوسکتی ہے، جن میں ملک میں معاشی عدم استحکام، سیاسی کشیدگی اور روزگار کے محدود مواقع شامل ہیں،ماہرین


لندن:برطانیہ میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کے خواہش مند افراد میں پاکستانی پہلے نمبر پر آ گئے۔
برطانوی وزارت داخلہ کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ برس 11 ہزار 48 پاکستانی شہریوں نے سیاسی پناہ کی درخواستیں جمع کرائیں، جو مجموعی طور پر 1 لاکھ 9 ہزار 343 درخواستوں کا ایک بڑا حصہ ہے۔
برطانیہ کے ہوم آفس کے مطابق، 2023-24 میں پاکستانی تیسرے سب سے زیادہ عام پناہ کے متلاشی تھے۔
اس کے علاوہ چھوٹی کشتیوں میں سمندر عبور کر کے برطانیہ میں سیاسی پناہ حاصل کرنے والوں کا تناسب 33 فیصد تھا۔
برطانیہ کے ہوم آفس کے مطابق مارچ کو ختم ہونے والے سال میں افغان باشندے دوسرے سب سے زیادہ عام پناہ کے متلاشی تھے، جن کی تعداد 8,069 تھی۔
ماہرین کے مطابق، پاکستانی شہریوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کئی عوامل کا نتیجہ ہوسکتی ہے، جن میں ملک میں معاشی عدم استحکام، سیاسی کشیدگی اور روزگار کے محدود مواقع شامل ہیں،یہ اعداد و شمار نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے سماجی و اقتصادی حالات پر ایک اہم تبصرہ پیش کرتے ہیں۔
برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ وہ ہر درخواست کا انفرادی طور پر جائزہ لیں گے اور انصاف پسندی سے فیصلہ کریں گے۔
تاہم، یہ اعداد و شمار یورپی ممالک کے لیے مہاجرت کے بحران سے نمٹنے کے لیے جامع پالیسیاں بنانے کی ضرورت کو بھی اجاگر کرتے ہیں۔

بلوچیستان: بارکھان اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے
- 8 گھنٹے قبل
پاک فوج کی توجہ اندرونی وبیرونی مسائل سے نمٹنے پرمرکوز ہے،فیلڈمارشل
- 13 گھنٹے قبل

سونے کی فی تولہ قیمت میں کمی
- 12 گھنٹے قبل
انڈر 19 ایشیا کپ: گروپ اے کے میچ میں پاکستان کی ملائیشیا کو 297 رنز سے شکست
- ایک دن قبل
جاپان،شمال مشرقی خطے میں چھ اعشاریہ سات شدت کا زلزلہ
- ایک دن قبل

فی تولہ سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
- ایک دن قبل

ریاست مخالف عناصر کو احتساب کا سامنا کرنا پڑے گا،خواجہ آصف
- 8 گھنٹے قبل
ملک کے بیشتر حصوں میں موسم سرد اورابرآلودرہے گا
- ایک دن قبل

باکو سنیما بریز فلم فیسٹیول میں تین پاکستانی فلموں کی نمائش
- 12 گھنٹے قبل
لاہور رنگ روڈ پیدل عبور کرنے والے شہری پر مقدمہ درج، گرفتار
- ایک دن قبل
پاکستان کےمشہور اسٹنٹ مین سلطان گولڈن نے دو نئے عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیے
- 9 گھنٹے قبل
وزیراعظم کا مذاکرات اورسفارت کاری کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل پرزور
- ایک دن قبل






