جی این این سوشل

تفریح

اسٹیج کی دنیا کے بے تاج بادشاہ مستانہ کو مداحوں سے بچھڑے 12 برس بیت گئے

معروف مزاحیہ تھیٹر اداکار مستانہ کا اصل نام مرتضیٰ حسن تھا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اسٹیج کی دنیا کے بے تاج بادشاہ مستانہ کو مداحوں سے بچھڑے 12 برس بیت گئے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسٹیج کی دنیا کے بے تاج بادشاہ مستانہ کو مداحوں سے بچھڑے 12 برس بیت گئے، مستانہ نے 4 دہائیوں سے زیادہ عرصہ تک سٹیج اور ٹی وی پر اپنے فن کا لوہا منوایا۔

شہنشاہ جگت ،معروف مزاحیہ تھیٹر اداکار مستانہ کا اصل نام مرتضیٰ حسن تھا، سال 1955ء میں گوجرانوالہ میں پیدا ہونے والے مستانہ نے لڑکپن میں ہی اداکاری کی دنیا میں قدم رکھ دیا اور 4 دہائیوں سے زیادہ عرصہ تک سٹیج اور ٹی وی پر اپنے فن کا جادو جگاتے رہے۔

اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ اسٹیج پر اداکاری کرنا بہت مشکل ہے، خاص طور پر مزاحیہ اداکاری تو بہت ہی مشکل ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اسٹیج فنکار جس قسم کی بھی اداکاری کرتے ہیں اس کا ردعمل فوری طور پر سامنے آجاتا ہے۔

مستانہ نے پنجابی اور اردو دونوں زبانوں کے ڈراموں میں کام کیا، انہیں فی البدیہہ مکالمے کی ادائیگی کا استاد کہا جاتا تھا، مستانہ کے کئی جملے آج بھی سنیں تو ہنسی پر قابو پانا ممکن نہیں رہتا۔

مستانہ نے لاہور میں 2 ہزار سے زائد تھیٹر ڈراموں میں کام کیا جن میں "عاشقو غم نہ کرو"، "چن مکھناں"، "بڑا مزہ آئے گا"،" لاری اڈا"،" کوٹھا" اور" کون جیتا کون ہارا "جیسے ڈرامے قابل ذکر ہیں، مستانہ نے ٹی وی ڈرامہ سیریل "شب دیگ "میں انکل کیوں کا کردار ادا کیا جو بے حد مقبول ہوا۔

مستانہ جگر کے کینسر کے باعث 11 اپریل 2011ء کو بہاولپور میں انتقال کر گئے تھے۔  

تجارت

کسی کو یقین نہیں تھا معیشت سنبھالنے میں کامیاب ہو جائونگی، شمشاد اختر

بینکنگ سیکٹر کے لوگ طاقتور اور پیسے والے ہیں، میں نے اپنے دور میں بہت سخت فیصلے لیے، تقریب سے خطاب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کسی کو یقین نہیں تھا معیشت سنبھالنے میں کامیاب ہو جائونگی، شمشاد اختر

اسٹیٹ بینک کی سابق گورنر اور سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہاکہ کسی کو یقین نہیں تھا کہ میں اتنے اچھے طریقے سے معیشت سنبھالوں گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اوورسیز چیمبر میں ویمن امپاورمنٹ ایوارڈز کی تقریب سے کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں کہ عالمی سطح کے اداروں میں خواتین کے خلاف تعصب نہیں ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ بینکنگ سیکٹر کے لوگ طاقتور اور پیسے والے ہیں، میں نے اپنے دور میں بہت سخت فیصلے لیے، وزارت خزانہ والے سمجھتے تھے مجھے کچھ نہیں پتا، کسی کویقین نہ تھاکہ میں معیشت سنبھالنےمیں کامیاب ہوجاؤں گی۔

سابق گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھاکہ مجھے پریزینٹیشنز دی جارہی تھیں، میں نےکہا میں معیشت دان ہوں یہ رہنے دیں، سول سرونٹس جذبہ نہیں بڑھاتے آپ کو خود ہی کام کرنا ہوتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس میں شرکت کے بعد وطن واپس روانہ

شہباز شریف کو سعودی عرب کے اعلیٰ حکام اور پاکستان میں تعینات سعودی سفیر نے رخصت کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم  عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس میں شرکت کے بعد وطن واپس روانہ

وزیراعظم محمد شہبازشریف عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس میں شرکت کے بعد وطن واپس روانہ ہوگئے۔

ریاض کے رائل ایئر پورٹ ٹرمینل پر سعودی عرب کے اعلیٰ حکام ، پاکستان میں تعینات سعودی سفیر ، سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر اور دیگر سفارتی عملے نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کو رخصت کیا۔

عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر وزیراعظم نے سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود ، امیر کویت شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح ، ملائشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم،سعودی وزرا سے ملاقاتیں کیں۔

وزیراعظم کا یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاشی تعلقات کے حوالے سے بھی انتہائی اہمیت کا حامل تھا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کے سوا کسی پارٹی نے آئین کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروائے، بیرسٹر گوہر

ہم پارلیمنٹ میں رہیں گے اور مسائل کا حل ڈھونڈیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کے سوا کسی پارٹی نے آئین کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروائے، بیرسٹر گوہر

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پاکستان میں 175 سیاسی جماعتیں ہیں لیکن کسی نے بھی پاکستان تحریک انصاف کی طرح صاف شفاف اور آئین کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروائے

الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان میں 175 سیاسی جماعتیں ہیں لیکن کسی نے بھی پاکستان تحریک انصاف کی طرح صاف شفاف اور آئین کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروائے،  ہم نے اپنی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پر الیکشن میں حصہ لینے والوں کیلئے شیڈول دیا،ہم نے اپنی ووٹر لسٹ بھی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پر دی، ہمارا انٹراپارٹی الیکشن صاف شفاف ہوا ہے۔ اب تو ضمنی انتخابات بھی ہو چکے ہیں،چاہتے ہیں ہمیں بلے کا انتخابی نشان واپس ملے۔

انہوں نے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کےلئے ہم نے تین چیزوں کو مد نظر رکھا سب سے پہلے الیکشن کمشن کے 23 نومبر 2023 کے آرڈر کا جس میں انہوں نے ہمیں 20 دن کا وقت دیا تھا کہ ہم انٹرا پارٹی الیکشن کرائیں۔

الیکشن کمیشن نے اس آرڈر میں جن تحفظات کا ذکر کیا گیا تھا ہم نے وہ مد نظر رکھا، پھر الیکشن کرانے کے بعد الیکشن کمیشن کا جو آرڈر آیا ہم نے اس کو بھی مد نظر رکھا، پھر آخر میں سپریم کورٹ نے 13 جنوری کو جو آرڈر جاری کیا ہم نے اس کو بھی مد نظر رکھا۔

بیرسٹر گوہر نے کہ پی ٹی آئی انٹر اپارٹی الیکشن پر آج مختصر سماعت ہوئی ، 3 مارچ کے الیکشن سے متعلق ہمیں نوٹس موصول ہوا تھا،جس میں صرف سماعت کے بارے میں بتایا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے ڈاکیو منٹ سے متعلق نوٹس بھیجا تھا، الیکشن کمیشن نے نوٹس میں کہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات پر اعتراضات ہیں۔ہمارے پاس اعتراضات آئے تو اس کا جواب دیں گے

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی انتخابات پر نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا، پی ٹی آئی کو بلے کا نشان بھی واپس ملنا چاہیے، ہمارے ساتھ  انصاف ہونا چاہیے۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اسمبلیوں سے استعفیٰ  کی تجویز پر واضح جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسمبلی سے استعفیٰ دینے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ ہم پارلیمنٹ میں رہیں گے اور مسائل کا حل ڈھونڈیں گے۔ جنرل الیکشن میں ہم ثابت قدم رہے اور دو تہائی اکثریت حاصل کی، الیکشن سے قبل ہم سے بلے کا نشان چھین لیا گیا اور پارٹی لیڈرز کو جیل میں رکھا۔ فل الحال کسی بھی سطح پر مذاکرات نہیں ہو رہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll