جی این این سوشل

تجارت

سونے کی قیمت میں مزید کمی

فی تولہ اور دس گرام چاندی کی قیمت بالترتیب 2,650 روپے اور 2,271.94 روپے پر مستحکم رہی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سونے کی قیمت میں مزید کمی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

کراچی: 24 قیراط سونے کی فی تولہ قیمت پیر کو 500 روپے کم ہو کر 243,900 روپے پر فروخت ہوئی جبکہ گزشتہ کاروباری روز اس کی قیمت 244,400 روپے تھی۔

 سندھ صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق 24 قیراط سونے کے 10 گرام کی قیمت بھی 429 روپے کم ہو کر 209,534 روپے سے کم ہو کر 209,105 روپے ہو گئی جبکہ 10 گرام 22 قیراط سونے کی قیمت 192,072 روپے سے کم ہو کر 191,680 روپے ہو گئی۔


فی تولہ اور دس گرام چاندی کی قیمت بالترتیب 2,650 روپے اور 2,271.94 روپے پر مستحکم رہی۔

ایسوسی ایشن نے رپورٹ کیا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت 2،337 ڈالر سے کم ہوکر 2،335 ڈالر ہوگئی۔

پاکستان

لاپتابلوچ طلباء کیس: ایجنسیز کے کام کے طریقہ کار واضح ہو جائے توبہترہوگا، ہائیکورٹ

کوئی کسی کی ایماءپریس کانفرنس کرتا ہےتو کرتا رہے کوئی فرق نہیں پڑتا،جسٹس محسن اخترکیانی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاپتابلوچ طلباء کیس: ایجنسیز کے کام کے طریقہ کار واضح ہو جائے توبہترہوگا، ہائیکورٹ

 اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے ہیں کہ ایجنسیز کے کام کرنے کے طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچ طلباء کی بازیابی سے متعلق قائم کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کے کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔

عدالتی حکم پر اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔ اس کے علاوہ گمشدہ بلوچ طلبہ کی جانب سے وکیل ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل نے لاپتا افراد کی کمیٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ کوئی کسی کی ایماء پر پریس کانفرنس کرتا ہے تو کرتا رہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ عدالتیں ان تمام چیزوں سے ماورا ہوتیں ہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسارکیا کہ گزشتہ 10 سال میں کتنے لوگ گرفتار ہوئے، لاپتہ ہوئے یا ہراساں کیا گیا؟۔ ہم نے پولیس ، سی ٹی ڈی اور ایف آئی اے کو موثر بنایا ہے۔

اٹارنی جنرل نے بتایا کہ انٹیلی جنس ایجنسیز کسی بھی شخص کو ہراساں نہیں کرسکتیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ایجنسیز کے کام کرنے کا طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا، قانون میں ایف آئی اے اور پولیس تفتیش کرسکتی ہیں، تاہم ایجنسیز تفتیش میں معاونت کرسکتی ہیں، ہمیں قانون کے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا ہے ۔کوئی بھی پاکستانی خواہ وہ صحافی ہو یا پارلیمنٹیرین وہ دہشتگردوں کی سپورٹ نہیں کر رہا ، کوئی بھی شخص اداروں کو قانون کے مطابق کام کرنے سے نہیں روکتا۔

اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ جب تک سیاسی طور پر معاملے کو حل نہیں کیا جاتا تب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوگا۔

جسٹس محسن اختر کا کہنا تھا کہ مطلب یہ مانتے ہیں کہ یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے، ہم نے باہر سے کسی کو نہیں بلانا کہ وہ آ کے معاملہ حل کرے، غلطیاں ہوتی ہیں تو غلطیوں سے سیکھ کر آ گے بڑھنا ہوتا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ہمارے پاس ایک اور لاپتا افراد سے متعلق کیس ہے اس میں بھی آپ آئیں، اٹارنی جنرل نے بتایا کہ میں اسی کیس میں ضرور آؤں گا۔

بعد ازاں عدالتی سوالنامہ کے جوابات آئندہ سماعت پر جمع کرنے کی ہدایت کے ساتھ عدالت نے کیس کی سماعت 14 جون تک ملتوی کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ایرانی صدر کے انتقال پر امریکہ کا اظہار تعزیت

ایران نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد امریکی مدد کی درخواست کی تھی، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایرانی صدر کے انتقال پر امریکہ کا اظہار تعزیت

امریکا کا ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ سمیت دیگر کے انتقال پر ایران سے اظہار تعزیت کیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ انسانی حقوق کیلئے جدوجہد پر ایرانی عوام کی حمایت کرتے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ ایران نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد امریکی مدد کی درخواست کی تھی۔ ان کی موت سے تہران کے بارے میں واشنگٹن کے بنیادی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بتایا کہ امریکہ لاجسٹک وجوہات کی بنا پرایران کی طرف سے درخواست کی گئی مدد فراہم کرنے سے قاصر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ رئیسی کی موت پر ہماری تعزیت غلط اشارے نہیں بھیجتی ہے اور نہ ہی ان کے بارے میں ہماری رائے کو تبدیل کرتی ہے۔ رئیسی انسانی حقوق کی ہولناک خلاف ورزیوں میں ملوث رہےتھے۔

دوسری جانب امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ حادثے کے بعد کی صورتحال پر ہماری نظر ہے ، حادثے کی وجوہات سے متعلق ہمارے پاس کوئی اطلاعات نہیں ہے۔ حقائق جاننے کیلئے ایرانی تحقیقات کا انتظار کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پاکستان نے اخراجات میں کمی لانے کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کر دیا

آئی ایم ایف کو پیش کردہ پلان کے تحت وفاقی حکومت ایک سال میں 300 ارب روپے سے زائد کے اخراجات کم کرے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان نے اخراجات میں کمی لانے کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کر دیا

 پاکستان کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو اخراجات میں کمی لانے کا پلان پیش کر دیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو پیش کردہ پلان کے تحت وفاقی حکومت ایک سال میں 300 ارب روپے سے زائد کے اخراجات کم کرے گی۔

وفاقی وزارتوں کی طرف سے نئی گاڑیاں خریدنے پر مکمل پابندی رہے گی، ایک سال سے خالی گریڈ 1 سے 16 کی تمام پوسٹوں کو ختم کر دیا جائے گا، وفاقی حکومت صوبوں کے ترقیاتی منصوبوں میں فنڈنگ نہیں کرے گی۔وفاقی حکومت صرف اہم اور قومی نوعیت کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے وسائل دے گی۔

آئی ایم ایف کو پیش کیے گئے منصوبے کے مطابق انفراسٹرکچر کے منصوبے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کیے جائیں گے، کوئی نئی یونیورسٹی قائم نہیں کی جائے گی، صوبائی حکومتیں اپنے ماتحت آنے والی جامعات کو خود فنڈنگ کریں گی، آئندہ مالی سال سے اراکین اسمبلی کی ترقیاتی سکیموں پر مکمل پابندی کا امکان ہے۔

دوسری جانب ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف مشن اور معاشی ٹیم کے درمیان نئے قرض پروگرام پر تاحال حتمی بات چیت نہ ہو سکی، آئی ایم ایف مشن 3 روز کے بعد دورہ مکمل کر کے واپس روانہ ہو جائے گا، مشن کے دورہ کے اختتام پر نئے قرض پروگرام کا معاہدہ نہ ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف مشن کے ساتھ نئے قرض پر بات چیت شروع ہے لیکن مکمل نہیں ہو گی، آئی ایم ایف مشن دورہ مکمل کر کے واپس جانے کے بعد معاشی صورتحال پر رپورٹ جاری کرے گا، مشن کے واپس روانہ ہو جانے کے بعد بھی آئی ایم ایف سے بات چیت جاری رہے گی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے اپنی گائیڈ لائن میں آگاہ کیا ہے کہ آئندہ مالی سال بجلی اور گیس کے ریٹ بروقت طے کیے جائیں، آئندہ بجٹ میں ٹیوب ویل کی سبسڈی ختم کردی جائے ، توانائی اصلاحات کے بغیر پاکستانی معیشت خطرات سے دوچار رہے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll