جی این این سوشل

Ali Muhammad Khan Hard Hitting Media Talk | Imran Khan Release? | GNN

426 لوگوں نے یہ ویڈیو دیکھی ہے

جی این این میں ویڈیو ڈیسک آپ کو روزانہ کی تازہ ترین سرخیاں ، شوز ، پروگرام ، ایونٹس اور بہت کچھ فراہم کرے گا جب آپ اسے دیکھنا چاہتے ہیں۔

پاکستان

عمران خان پر حملے میں ملوث تین ملزمان پر فرد جرم عائد

گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) میں عمران خان پر حملہ کیس کی سماعت ہوئی

Published by Kamran Jan

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیر آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان پر لانگ مارچ کے دوران حملے کے کیس میں ملوث 3 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) میں عمران خان پر حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران عدالت میں مرکزی ملزم نوید، وقاص اور طیب بٹ سمیت ملزمان کو فرد جرم پڑھ کر سنائی گئی جس کی انہوں نے تردید کی۔تینوں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔

عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے بعد کیس کی سماعت 25 مئی تک ملتوی کر دی۔

یاد  رہے کہ گرفتار مرکزی ملزم نوید پر عمران خان پر فائرنگ کا الزام ہے جب کہ ملزمان وقاص اور طیب بٹ پر سہولت کاری اور اسلحہ فراہم کرنے کا الزام ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سابق وزیراعظم آزاد کشمیر کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

سردار تنویر الیاس کو ایف آئی اے کی جانب سے سول جج عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا

Published by Kamran Jan

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا۔

سردار تنویر الیاس کو ایف آئی اے کی جانب سے سول جج عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ سردار تنویر الیاس کی جانب سے صابر ملک ایڈووکیٹ اور نوید رضا مغل ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے دلائل دیے کہ سردار تنویر الیاس نے وزیراعظم کا عہدہ چھوڑنے کے بعد ڈپلومیٹک پاسپورٹ استعمال کرتے ہوئے سعودی عرب کا وزٹ کیا لیکن قانون کے مطابق وزیراعظم کا عہدہ چھوڑنے کے بعد پاسپورٹ کا استعمال نہیں جا سکتا تھا۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ سردار تنویر الیاس کا پاسپورٹ کینسل کیا گیا مگر انہوں نے تاحال واپس نہیں کیا، پاسپورٹ ریکور کروانا ہے 8 دن کا ریمانڈ دیا جائے۔

ایف آئی اے کی جانب سے سردار تنویر الیاس کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی تاہم عدالت نے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے نجی شاپنگ مال کے سکیورٹی انچارج پر تشدد اور تالے توڑنے پر درج مقدمے میں سردار تنویر الیاس کی 50 ہزار کے مچلکوں کے عوض ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست منظور کی تھی جب کہ اس سے قبل مقامی عدالت نے انہیں اس کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لاپتابلوچ طلباء کیس: ایجنسیز کے کام کے طریقہ کار واضح ہو جائے توبہترہوگا، ہائیکورٹ

کوئی کسی کی ایماءپریس کانفرنس کرتا ہےتو کرتا رہے کوئی فرق نہیں پڑتا،جسٹس محسن اخترکیانی

Published by Kamran Jan

پر شائع ہوا

کی طرف سے

 اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے ہیں کہ ایجنسیز کے کام کرنے کے طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچ طلباء کی بازیابی سے متعلق قائم کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کے کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔

عدالتی حکم پر اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔ اس کے علاوہ گمشدہ بلوچ طلبہ کی جانب سے وکیل ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل نے لاپتا افراد کی کمیٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ کوئی کسی کی ایماء پر پریس کانفرنس کرتا ہے تو کرتا رہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ عدالتیں ان تمام چیزوں سے ماورا ہوتیں ہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسارکیا کہ گزشتہ 10 سال میں کتنے لوگ گرفتار ہوئے، لاپتہ ہوئے یا ہراساں کیا گیا؟۔ ہم نے پولیس ، سی ٹی ڈی اور ایف آئی اے کو موثر بنایا ہے۔

اٹارنی جنرل نے بتایا کہ انٹیلی جنس ایجنسیز کسی بھی شخص کو ہراساں نہیں کرسکتیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ایجنسیز کے کام کرنے کا طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا، قانون میں ایف آئی اے اور پولیس تفتیش کرسکتی ہیں، تاہم ایجنسیز تفتیش میں معاونت کرسکتی ہیں، ہمیں قانون کے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا ہے ۔کوئی بھی پاکستانی خواہ وہ صحافی ہو یا پارلیمنٹیرین وہ دہشتگردوں کی سپورٹ نہیں کر رہا ، کوئی بھی شخص اداروں کو قانون کے مطابق کام کرنے سے نہیں روکتا۔

اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ جب تک سیاسی طور پر معاملے کو حل نہیں کیا جاتا تب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوگا۔

جسٹس محسن اختر کا کہنا تھا کہ مطلب یہ مانتے ہیں کہ یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے، ہم نے باہر سے کسی کو نہیں بلانا کہ وہ آ کے معاملہ حل کرے، غلطیاں ہوتی ہیں تو غلطیوں سے سیکھ کر آ گے بڑھنا ہوتا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ہمارے پاس ایک اور لاپتا افراد سے متعلق کیس ہے اس میں بھی آپ آئیں، اٹارنی جنرل نے بتایا کہ میں اسی کیس میں ضرور آؤں گا۔

بعد ازاں عدالتی سوالنامہ کے جوابات آئندہ سماعت پر جمع کرنے کی ہدایت کے ساتھ عدالت نے کیس کی سماعت 14 جون تک ملتوی کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll