Advertisement
علاقائی

لاہور میں فضائی آلودگی بدستور برقرار، آلودہ ترین شہروں میں آج پھر سرفہرست

گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں، فیکٹریوں کے دھوئیں، فصلوں کی باقیات جلانے اور بھارت سے آنے والی سرحد پار دھند (اسموگ) نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے،ماہرین

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 months ago پر Oct 25th 2025, 9:45 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
لاہور میں فضائی آلودگی بدستور برقرار، آلودہ ترین شہروں میں آج پھر سرفہرست

لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور میں فضائی آلودگی بدستور برقرار ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

عالمی درجہ بندی کے مطابق لاہور اس وقت دنیا کا سب سے زیادہ آلودہ شہر بن گیا ہے۔ صبح سویرے لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 363 ریکارڈ کیا گیا، جو انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر سطح ہے،جبکہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی آلودگی کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر رہا، جہاں اے کیو آئی 260 تک پہنچ گیا۔

پنجاب کے صنعتی شہر فیصل آباد نے خطرے کی گھنٹی مزید تیز بجا دی ہے، جہاں فضائی معیار لاہور سے بھی زیادہ خراب ہے۔ فیصل آباد میں ایئر کوالٹی انڈیکس 539 ریکارڈ ہوا، جو ”خطرناک ترین“ زمرے میں آتا ہے۔

اسی طرح گوجرانوالہ میں ایئر کوالٹی انڈیکس 239، ملتان میں 227 اور سیالکوٹ میں 191 ریکارڈ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق لاہور اور فیصل آباد کی فضا زیادہ تر ٹریفک کے دباؤ اور صنعتی آلودگی سے متاثر ہے، کراچی میں بندرگاہی سرگرمیاں اور شہری ہجوم آلودگی بڑھا رہے ہیں، جبکہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں تعمیراتی دھول اور گاڑیوں کا دھواں بڑی وجہ ہیں۔ ملتان میں زرعی فضلہ جلانے اور سرحد پار آلودگی نے فضا کو زہریلا بنا دیا ہے۔

دوسری جانب ماہرین ماحولیات کے مطابق گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں، فیکٹریوں کے دھوئیں، فصلوں کی باقیات جلانے اور بھارت سے آنے والی سرحد پار دھند (اسموگ) نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کے مطابق ہر سال تقریباً 70 لاکھ افراد فضائی آلودگی کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جبکہ اربوں افراد مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں۔

Advertisement