Advertisement
پاکستان

افغان سیٹیزن کارڈز ہولڈرز کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں کی جائے گی ، طلال چوہدری

وزیرمملکت نے کہا ایک دستاویزی طریقہ کار پر بھرپور عمل کیا جائے گا، پاکستان میں داخلے کیلئے درست ویزا اور پاسپورٹ درکار ہوں گے۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 8 months ago پر Apr 10th 2025, 11:05 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
افغان سیٹیزن کارڈز ہولڈرز کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں کی جائے گی ، طلال چوہدری

امور داخلہ کے وزیر مملکت طلال چوہدری نے کہا ہے کہ افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز سمیت غیرقانونی غیرملکی شہریوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری رہے گا اور گزشتہ ماہ ختم ہونے والی آخری تاریخ میں کوئی توسیع نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز سے کہا گیا ہے کہ وہ رضا کارانہ طورپر پاکستان چھوڑ دیں اور اپنے ملک روانہ ہوجائیں۔

وزیرمملکت نے کہا ایک دستاویزی طریقہ کار پر بھرپور عمل کیا جائے گا، پاکستان میں داخلے کیلئے درست ویزا اور پاسپورٹ درکار ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ جو افغان شہری واپس بھجوائے جارہے ہیں وہ ایک دستاویزی طریقہ کار کے تحت پاکستان آکر کام اور قیام کرسکتے ہیں بشرطیکہ وہ قانونی ویزا اور پاسپورٹ رکھتے ہوں۔

طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے یہ فیصلہ دہائیوں تک اپنے افغان بھائیوں کی میزبانی کے بعد کیا ہے اور  یہ فیصلہ حالیہ زمینی حقائق کے پیش نظر کیاگیا۔

انہوں نے کہا یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ افغان شہری منشیات کی تجارت اوردہشت گردی کے واقعات میں ملوث پائے گئے ہیں،منشیات کے ذریعے کمایا گیا پیسہ مجرمانہ اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں استعمال کیاجاتا ہے۔

افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والوں کی عزت ووقارکویقینی بنانے میں اندرونی انتظامات کا ذکر کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ آزاد کشمیر اورگلگت بلتستان سمیت تمام صوبوں کو اس اقدام پراعتماد میں لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اڑتیس ، خیبرپختونخوا میں تین، سندھ میں دو ، آزادکشمیر میں تین اور بلوچستان اسلام آباد اور گلگت بلتستان میں ایک ، ایک راہداری مراکز قائم کیا گیا ہے۔

رجسٹرڈ افغان شہریوں کی تعداد کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزیرمملکت نے صحافیوں کو بتایا کہ سٹیزن کارڈ رکھنے والے افغانیوں کی تعداد آٹھ لاکھ پندرہ ہزار ہے جبکہ چودہ لاکھ انہتر ہزار پروف آف رجسٹریشن پروگرام کے تحت قیام پذیر ہیں۔

Advertisement