Advertisement
ٹیکنالوجی

پاکستان میں اسٹار لنک کی سہولت کب تک میسر ہو گی ؟وفاقی وزیر آئی ٹی نے بتادیا

اسٹار لنک کے علاوہ بعض چینی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیاں بھی پاکستان میں لائسنس کے لیے درخواستیں دے چکی ہیں،شزہ فاطمہ

GNN Web Desk
شائع شدہ 8 months ago پر Apr 7th 2025, 7:42 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
پاکستان میں اسٹار لنک کی سہولت کب تک میسر ہو گی ؟وفاقی وزیر آئی ٹی نے بتادیا

اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ امریکی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنی سٹار لنک رواں سال نومبر یا دسمبر تک پاکستان میں اپنی سروسز کا آغاز کر دے گی۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ نے سست انٹرنیٹ کا معاملہ ایوان میں اٹھایا،انہوں نے کہا کہ سست انٹرنیٹ کی وجہ سے کاروبار متاثر ہورہا ہے ،وزیر آئی ٹی کہتی ہیں کہ انٹرنیٹ پہلے سے تیز ہوا ہے، اگر انٹر نیٹ کی تیزی کا یہ حال ہے تو سست روی کا کیاحال ہوگا؟
اس موقع پر  اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بھی کہا کہ انٹرنیٹ کا دن بدن مزید برا حال ہورہا ہے ،جب تک تسلی بخش جواب نہیں آئے گا یہ سوال بار بار آتا رہے گا۔
دوران اجلاس وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ نے اس معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 25 فیصد بڑھی تاہم آئی ٹی میں اتنی سرمایہ کاری نہیں ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ اسٹار لنک کو لائسنس دینے کیلئے کسی اور کمپنی کا انتظار نہیں ہورہا،ان کا کہنا تھا کہ سٹار لنک نے سب سے پہلے سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے رجسٹریشن حاصل کی، اس کے بعد کمپنی نے سپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری بورڈ میں بھی باقاعدہ اندراج کروایا۔
 وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ نے کہا کہ ہماری اوپن سکائی پالیسی ہے، چینی سیٹلائٹ کمپنی کی بھی درخواست موجود ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سٹار لنک کی جانب سے تمام مطلوبہ دستاویزات جون تک جمع کرانے کی درخواست کی گئی تھی، تاہم حکومت نے کمپنی کو مئی تک کی مہلت دی ہے،ان کا مزید کہنا تھا کہ سٹار لنک کی جانب سے سروس کی قیمتوں کے تعین پر بھی بات چیت جاری ہے اور فائنل پرائسنگ کے بعد پاکستان میں انٹرنیٹ پیکجز کی قیمت مقرر کی جائے گی۔
وفاقی وزیر آئی ٹی نے مزید کہا کہ نومبر دسمبر تک گھروں میں سٹار لنک کی سہولت میسر ہوسکے گی، اسٹار لنک یا کسی کو بھی لائسنس پہلے بھی جاری ہوسکتا ہے۔اسٹار لنک کے لائسنس کا عمل جلد مکمل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سٹار لنک کے علاوہ بعض چینی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیاں بھی پاکستان میں لائسنس کے لیے درخواستیں دے چکی ہیں۔ ان کو بھی تقاضے پورے کیے جانے کے بعد لائسنس جاری کیا جائے گا۔

Advertisement