بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے نئی دہلی میں اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے ابتدائی ملاقات میں واضح کیا کہ بھارت اور چین کے تعلقات میں کسی بھی مثبت پیشرفت کی بنیاد سرحدی علاقوں میں امن و استحکام ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ سرحدی کشیدگی ختم کرنا اور 2020 کے تصادم کے بعد تعینات کی گئی افواج کو واپس بلانا ضروری ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر کیا جا سکے۔
چینی وزیر خارجہ وانگ یی دو روزہ دورے پر بھارت پہنچے ہیں، جہاں وہ بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول سے سرحدی امور پر بات کریں گے اور وزیراعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کریں گے۔ بھارت کی وزارت خارجہ کے مطابق، اس دورے میں دونوں ممالک کے خصوصی نمائندوں کے درمیان اہم ملاقاتیں اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب نریندر مودی شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس میں شرکت کے لیے سات سال بعد چین کے دورے کی تیاری کر رہے ہیں۔
دونوں ممالک کے تعلقات میں اکتوبر میں کچھ نرمی آئی تھی، جب ایک اہم سرحدی معاہدہ طے پایا تھا، جو روس میں شی جن پنگ اور مودی کی ملاقات کے بعد ممکن ہوا۔ جنوبی ایشیا کی یہ دو بڑی طاقتیں، جو ماضی میں ایک خونریز سرحدی جھڑپ کا سامنا کر چکی ہیں، اب عالمی سطح پر تجارتی اور جیوپولیٹیکل دباؤ کے پیش نظر تعلقات کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔