Advertisement
علاقائی

افغانستان میں نیٹو کا چھوڑا ہو اسلحہ پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہا ہے،فیصل کریم کنڈی

جس اسمبلی میں فوج اور اداروں کے خلاف قراردادیں منظور ہوں تو ان سے کیا توقع کر سکتے ہیں،گورنر کے پی

GNN Web Desk
شائع شدہ 9 months ago پر Mar 24th 2025, 1:48 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
افغانستان میں نیٹو کا چھوڑا ہو اسلحہ پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہا ہے،فیصل کریم کنڈی

پشاور: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکہ اور نیٹواتحاد کا8 سے 10 ارب کا چھوڑا ہوا اسلحہ پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہا ہے۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے شرکت نہیں کی، آرمی چیف نے پہلے بھی واضح طور پرکہا تھا اور اب کہا کہ ملک میں کوئی نیا آپریشن نہیں ہو رہا ہے۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پتا نہیں وزیر اعلیٰ علی امین کو کہاں سے خبر ملی کہ نیا آپریشن ہو رہا ہے حالانکہ سب کچھ واضح تھا، جس اسمبلی میں فوج اور اداروں کے خلاف قراردادیں منظور ہوں تو ان سے کیا توقع کر سکتے ہیں،انہوں نے کہاکہ افغانستان سے بات چیت کرنا وفاق کی ذمہ داری ہےنہ کہ صوبائی حکومتوں کی، کیا بلوچستان ایران سے اور پنجاب بھارت سے بات چیت کر سکتا ہے؟
گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے لیے افغانستان کی سر زمین استعمال ہوتی ہے، نیٹو کا چھوڑا ہوا 8 سے 10 ارب کا اسلحہ پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہا ہے۔
گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی نے پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جس اسمبلی میں فوج اور اداروں کے خلاف قراردادیں منظور ہوں تو ان سے کیا توقع کر سکتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ماضی میں طالبان کے دفاتر کھولنے کی پیش کش کی تھی، آج تک وزیر اعلیٰ یا اس کا کوئی وزیر کسی شہید کے جنازے میں کیوں شریک نہیں ہوا۔
میٖڈیا سے گفتگو میں ان کا مزید کہنا تھاکہ کہا کہ افغان باشندوں سے متعلق پالیسی میں نہیں بلکہ ریاست بنائے گی، کیا بلجیم یا یورپ کے کسی ملک میں ویزے کے بغیر رہ سکتا ہے، افغان باشندوں سے متعلق مجھے افغان قونصل جنرل نے جو خط بھیجا تھا وہ وفاق کو ارسال کر دیا ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کا انعقاد ہونا چاہیے لیکن خیبرپختونخوا سے اس میں شرکت کون کرے گا، خیبر پختونخوا کا تو خزانہ کا وزیر ہی نہیں، پھر کابینہ میں ردوبدل کرنی ہوگی۔

Advertisement