جی این این سوشل

پاکستان

بلاول بھٹو کا سندھ اسمبلی کے پارلیمانی سفر کے 87 سال مکمل ہونے پر پیغام

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سازش کے باوجود سر شاہنواز بھٹو اور سر عبداللہ ہارون کی جماعت نے سندھ اسیمبلی میں اکثریت حاصل کر لی تھی، اکثریت حاصل کرنے کے باوجود گورنر نے سر شاہنواز بھٹو کی جماعت کو حکومت بنانے کی دعوت نہیں دی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بلاول بھٹو کا سندھ اسمبلی کے پارلیمانی سفر کے 87 سال مکمل ہونے پر پیغام
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ اسمبلی کے پارلیمانی سفر کے 87 سال مکمل ہونے پر پیغام جاری کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا کہ آج ایک تاریخی دن ہے، سندھ کی قانون ساز اسمبلی کا پہلا اجلاس 27 اپریل 1937 میں ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ سمیت پورے پاکستان کے عوام اور ان کے جمہوری اداروں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، قیام پاکستان سے قبل بھی ہمارے آباؤ اجداد نے جمہوری جدوجہد جاری رکھی ہوئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلی سندھ اسمبلی کے قیام میں سر شاہنواز بھٹو کا کلیدی کردار تھا، ایک سازش کے تحت سر شاہنواز بھٹو کو پہلی اسمبلی سے باہر رکھا گیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سازش کے باوجود سر شاہنواز بھٹو اور سر عبداللہ ہارون کی جماعت نے سندھ اسیمبلی میں اکثریت حاصل کر لی تھی، اکثریت حاصل کرنے کے باوجود گورنر نے سر شاہنواز بھٹو کی جماعت کو حکومت بنانے کی دعوت نہیں دی۔

پاکستان

عدالت کا کم عمر لڑکی کی شادی کرانے پر نکاح خواں کیخلاف قانونی کارروائی کرنے کا حکم

جسٹس انوار الحق پنوں نے یہ بھی ریمارکس دیے کہ نکاح خواں کیخلاف استغاثہ دائر کریں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عدالت کا  کم عمر لڑکی کی شادی کرانے پر نکاح خواں کیخلاف قانونی  کارروائی کرنے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر لڑکی کی شادی کرانے پر نکاح خواں کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس انوار الحق پنوں نے حمیرا بی بی کم عمر لڑکی کی شادی کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔

پولیس نے دارالامان سے کم عمر بچی کو عدالت میں پیش کیا۔درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ بچی کی عمر 15 سال ہے جس کی زبردستی شادی کروائی گئی ہے، بچی کے اغواء کا مقدمہ شاہدرہ میں درج ہے۔

جسٹس انوار الحق پنوں نے لڑکی سے استفسار کیا کہ بیٹا آپ نے شادی اپنی مرضی سے کی ہے؟۔ حمیرا نے جواب دیا کہ جی میں نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کی عمر کتنی ہے؟ ۔ حمیرا نے جواب دیا کہ میری عمر 15 سے 16 سال ہے۔

عدالت نے جوڈیشل مجسٹریٹ کو مقدمہ پر فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس انوار الحق پنوں نے یہ بھی ریمارکس دیے کہ نکاح خواں کیخلاف استغاثہ دائر کریں کہ کیسے کم عمر بچی کی شادی کروائی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جماعت اسلامی کا 16 مئی کو حکومت کے خلاف احتجاجی مارچ کا اعلان

جماعت اسلامی کراچی کا مقدمہ پورے پاکستان میں لڑے گی، امیر جماعت اسلامی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی کا  16 مئی کو حکومت کے خلاف احتجاجی مارچ کا اعلان

جماعت اسلامی نے 16 مئی کو حکومت کے خلاف احتجاجی مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو مسائل حل کرنے کے لیے مجبور کریں گے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں بڑی جماعت بن کر سامنے آئی، کراچی کے عوام جماعت اسلامی کے ساتھ کھڑے ہیں، جماعت اسلامی ایک منظم جماعت ہے، جماعت اسلامی ایک ادارہ ہے، یہ وراثت پر نہیں چلتی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کا مقدمہ پورے پاکستان میں لڑے گی، پاکستان میں سب سے زیادہ ٹیکس کراچی دیتا ہے اور جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کراچی کی آواز اب پورے پاکستان میں لیکر جائیں گے، کراچی منی پاکستان ہے، کراچی میں کوئی پارٹی ان نہیں کرتی ہے، کراچی کو ایڈہاک پرچلایا جاتا ہے، کراچی کی آبادی ساڑھے 3 کروڑ بنتی ہے،تینوں نے ملکر کراچی کی آبادی کو کاؤنٹر کیا ہے، مردم شماری کے معاملے کو نظر انداز نہ کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کے فور پر پیکج کا اعلان ہوتا رہا لیکن کے فور منصوبہ نہیں بن سکا، ایس فور سیوریج کا منصوبہ نہیں بنا، سرکلر ریلوے کا کئی بار افتتاح کیا گیا، کراچی کے مسائل کو کوئی حل نہیں کرنا چاہتا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی میں امتحانات کے لیے سینٹرز فروخت ہوچکا ہے، بچے زمین پر بیٹھ کر پرچے دے رہے ہیں، کے الیکٹرک کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، سینٹرز پر بجلی نہیں ہوتی ہے، مافیاز کو مسلط کرنے کا سلسلہ ختم کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال سب کو معلوم ہے، ایک بچے کو زنجیروں سے باندھا ہوا تھا سب نے وڈیو دیکھی، لوگ موٹر وے پر سفر نہیں کررہے ہیں ، پیپلز پارٹی کی مسلسل 16 سال سے حکومت ہے، ان کی ملی بھگت کے بغیر ڈاکو طاقتور نہیں ہوسکتے ہیں، کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کا اشتراک ہے، 70 افراد اسٹریٹ کرائم میں جاں بحق ہوئے۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کو ظالم حکمرانوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہونا ہوگا، ہم ظالم طبقے سے اپنا حق لیں گے، لاہور میں کسانوں کا مسئلہ ہے، ایک طرف بڑے جاگیر دار ہیں تو دوسری طرف چھوٹا کسان ہے، حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ گندم خریدیں گے، پنجاب میں بھتیجی کی حکومت ہے، حکومت اپنے اعلان سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ حکومت والے فارم 47 کی بنیاد پر ہم پر مسلط ہوئے ہیں، یہ حکمران فیملی انٹرپرائیزز ہیں اور اب کہہ رہے ہیں گندم نہیں خریدیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ گندم بحران ابھی تک حل نہیں کیا گیا، جاگیرداروں پرٹیکس نہیں لگایا جاتا، کاشتکار جو 10 سے 15 ایکڑ کے مالک ہیں ان پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہیئے جبکہ ہزاروں ایکڑ زمینوں والے ٹیکس نہیں دیتے۔

انہوں نے کہا کہ 16 مئی کو لاہور میں کسانوں کا مارچ ہوگا اور اس مارچ میں عوامی مسائل اور کسانوں کے حق پر بات ہوگی۔

حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر میں امن و امان کی صورتحال پر تشویش ہے، آزاد کشمیر کی صورتحال پر جماعت اسلامی عوام کے ساتھ ہے جب کہ ہم پرامن احتجاج اور آزاد کشمیر کے لوگوں کے مسائل کی مکمل حمایت کرتے ہیں، آزاد کشمیر میں جو صورتحال پیش آئی وہ تشویشناک ہے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اس وقت وہاں احتجاج حکومت کے باعث ہوا، جب لوگوں کو کچھ بھی فراہم نہیں کیا جائے گا تو عوامی ردعمل فطری ہے تاہم شرپسندوں کی کسی صورت سپورٹ نہیں کرسکتے اور آزاد کشمیر میں کی گئی بیوقوفی کی وجہ سے بھارت ہم پر بات کرنے لگا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظلم پر حکمران بات نہیں کرتے، بھارت جو کچھ کررہا ہے اس پر ہماری حکومت خاموش ہے لیکن بھارت کے مقاصد کبھی پورے نہیں ہوں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اٹارنی جنرل آف پاکستان کی عدلیہ میں مبینہ مداخلت کی تردید

تاثر دیا جارہا ہے کہ عدلیہ یا ایگزیکٹو کے درمیان تعلقات خراب ہیں، منصور اعوان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اٹارنی جنرل  آف پاکستان کی  عدلیہ میں مبینہ مداخلت کی تردید

اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور اعوان نے کہا ہے کہا حکومت یا ریاستی ادارے کے کسی بھی افسر نے کسی قسم کا نہ براہ راست رابطہ کیا ہے، نہ وہ کرتے ہیں اور نہ کرسکتے ہیں۔

جسٹس بابر ستار کے خط پر درعمل دیتے ہوئے منصور اعوان کا کہنا تھا کہ آج کل تاثر دیا جارہا ہے کہ عدلیہ یا ایگزیکٹو کے درمیان تعلقات خراب ہیں۔ ریاست کی کچھ حساس معلومات ہوتی ہیں، حساس معلومات کے حوالے سے اٹارنی جنرل یا ایڈووکیٹ جنرل  رابطہ کرتے ہیں۔

اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ نہ حکومت نہ ہی ریاستی ادارہ عدلیہ کے معاملات میں مداخلت کرتا ہے نہ کرسکتا ہے، ایسا تاثر  بنایا جا رہا ہے جیسے عدلیہ  اور ایگزیکٹو کے درمیان تعلقات خراب ہو رہے ہیں، درخواست کی گئی تھی کہ سرویلینس سے متعلق معاملات پر بریفنگ ان کیمرا کی جائے، بدقسمتی سے تاثر کچھ ایسا لیا گیا کہ کیس کا فیصلہ کسی ایک رخ  پر کردیا  جائے ایسا نہیں تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک جج نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے ساتھ کمیونی کیشن کی، ایک خط لکھا، اس خط کی روشنی میں یا اس خط کے مندرجات رپورٹ کچھ اس طرح سے ہوئے جس سے یہ تاثر جا رہا ہے کہ جیسے اسلام آباد ہائیکورٹ میں کوئی مداخلت ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  ان جج صاحب کو ایک مخصوص کیس کے حوالے سے کوئی پیغام اس طرح کا گیا یا انہوں نے سمجھا یا کسی ایسے شخص کی طرف سے گیا جو نہیں جانا چاہیے تو میں نے سوچا کہ میں اس چیز کی وضاحت ضرور کردوں۔

منصور اعوان نے مزید کہا کہ خط لکھنے کا مقصد مداخلت نہیں ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک جج کے خط کا متن سوشل میڈیا پر بھی آیا جس میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں مداخلت کا تاثر دیا جارہا ہے۔ 

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار کی جانب سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق کو خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آڈیولیکس کیس میں مجھے پیغام دیا گیا کہ پیچھے ہٹ جاؤ۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll