جی این این سوشل

دنیا

امریکہ کی غزہ مخالف پالیسی پر امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان مستعفی

ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ 18 سال کی خدمت کے بعد میں امریکہ کی غزہ پالیسی کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ دیتی ہوں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

امریکہ   کی غزہ  مخالف پالیسی  پر   امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان  مستعفی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کی عربی ترجمان ہالا ریرت نے غزہ پالیسی کے تنازع پر استعفیٰ دے دیا۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی عربی زبان کی ترجمان ہالا ریرت نے غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں پر واشنگٹن کے موقف سے اختلاف کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی ذمہ دارے سے   استعفیٰ دے دیا ہے۔ یہ فلسطینیوں اور غزہ سے متعلق امریکی پالیسی کے خلاف احتجاج میں تیسرا استعفیٰ ہے۔


ریرت دبئی ریجنل میڈیا ہب کے ڈپٹی ڈائریکٹر بھی ہیں، تقریباً دو دہائیوں سے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ساتھ تھی، سیاسی اور انسانی حقوق کے افسر کے طور پر شروع ہوئے۔

ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ 18 سال کی خدمت کے بعد میں امریکہ کی غزہ پالیسی کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ دیتی ہوں ۔ 


ایک پریس بریفنگ کے دوران اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے بتایا کہ محکمہ کے اندر حکومتی پالیسیوں پر اختلافی خیالات کا اظہار کرنے کے مواقع موجود ہیں۔

یہ استعفیٰ بیورو آف ہیومن رائٹس اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے حالیہ استسنا کے بعد دیا گیا ہے، جس میں غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کے لیے امریکی حمایت پر اندرونی اختلاف کو اجاگر کیا گیا ہے۔


امریکہ کے خلاف بین الاقوامی سطح پر اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے اس کے موقف پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے اندر گہرے اختلافات کی عکاسی کرتے ہوئے اندرونی بات چیت کے ساتھ جنگ ​​بندی کی کالیں کی گئی ہیں۔

پاکستان

جماعت اسلامی کا 16 مئی کو حکومت کے خلاف احتجاجی مارچ کا اعلان

جماعت اسلامی کراچی کا مقدمہ پورے پاکستان میں لڑے گی، امیر جماعت اسلامی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی کا  16 مئی کو حکومت کے خلاف احتجاجی مارچ کا اعلان

جماعت اسلامی نے 16 مئی کو حکومت کے خلاف احتجاجی مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو مسائل حل کرنے کے لیے مجبور کریں گے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں بڑی جماعت بن کر سامنے آئی، کراچی کے عوام جماعت اسلامی کے ساتھ کھڑے ہیں، جماعت اسلامی ایک منظم جماعت ہے، جماعت اسلامی ایک ادارہ ہے، یہ وراثت پر نہیں چلتی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کا مقدمہ پورے پاکستان میں لڑے گی، پاکستان میں سب سے زیادہ ٹیکس کراچی دیتا ہے اور جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کراچی کی آواز اب پورے پاکستان میں لیکر جائیں گے، کراچی منی پاکستان ہے، کراچی میں کوئی پارٹی ان نہیں کرتی ہے، کراچی کو ایڈہاک پرچلایا جاتا ہے، کراچی کی آبادی ساڑھے 3 کروڑ بنتی ہے،تینوں نے ملکر کراچی کی آبادی کو کاؤنٹر کیا ہے، مردم شماری کے معاملے کو نظر انداز نہ کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کے فور پر پیکج کا اعلان ہوتا رہا لیکن کے فور منصوبہ نہیں بن سکا، ایس فور سیوریج کا منصوبہ نہیں بنا، سرکلر ریلوے کا کئی بار افتتاح کیا گیا، کراچی کے مسائل کو کوئی حل نہیں کرنا چاہتا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی میں امتحانات کے لیے سینٹرز فروخت ہوچکا ہے، بچے زمین پر بیٹھ کر پرچے دے رہے ہیں، کے الیکٹرک کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، سینٹرز پر بجلی نہیں ہوتی ہے، مافیاز کو مسلط کرنے کا سلسلہ ختم کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال سب کو معلوم ہے، ایک بچے کو زنجیروں سے باندھا ہوا تھا سب نے وڈیو دیکھی، لوگ موٹر وے پر سفر نہیں کررہے ہیں ، پیپلز پارٹی کی مسلسل 16 سال سے حکومت ہے، ان کی ملی بھگت کے بغیر ڈاکو طاقتور نہیں ہوسکتے ہیں، کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کا اشتراک ہے، 70 افراد اسٹریٹ کرائم میں جاں بحق ہوئے۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کو ظالم حکمرانوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہونا ہوگا، ہم ظالم طبقے سے اپنا حق لیں گے، لاہور میں کسانوں کا مسئلہ ہے، ایک طرف بڑے جاگیر دار ہیں تو دوسری طرف چھوٹا کسان ہے، حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ گندم خریدیں گے، پنجاب میں بھتیجی کی حکومت ہے، حکومت اپنے اعلان سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ حکومت والے فارم 47 کی بنیاد پر ہم پر مسلط ہوئے ہیں، یہ حکمران فیملی انٹرپرائیزز ہیں اور اب کہہ رہے ہیں گندم نہیں خریدیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ گندم بحران ابھی تک حل نہیں کیا گیا، جاگیرداروں پرٹیکس نہیں لگایا جاتا، کاشتکار جو 10 سے 15 ایکڑ کے مالک ہیں ان پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہیئے جبکہ ہزاروں ایکڑ زمینوں والے ٹیکس نہیں دیتے۔

انہوں نے کہا کہ 16 مئی کو لاہور میں کسانوں کا مارچ ہوگا اور اس مارچ میں عوامی مسائل اور کسانوں کے حق پر بات ہوگی۔

حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر میں امن و امان کی صورتحال پر تشویش ہے، آزاد کشمیر کی صورتحال پر جماعت اسلامی عوام کے ساتھ ہے جب کہ ہم پرامن احتجاج اور آزاد کشمیر کے لوگوں کے مسائل کی مکمل حمایت کرتے ہیں، آزاد کشمیر میں جو صورتحال پیش آئی وہ تشویشناک ہے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اس وقت وہاں احتجاج حکومت کے باعث ہوا، جب لوگوں کو کچھ بھی فراہم نہیں کیا جائے گا تو عوامی ردعمل فطری ہے تاہم شرپسندوں کی کسی صورت سپورٹ نہیں کرسکتے اور آزاد کشمیر میں کی گئی بیوقوفی کی وجہ سے بھارت ہم پر بات کرنے لگا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظلم پر حکمران بات نہیں کرتے، بھارت جو کچھ کررہا ہے اس پر ہماری حکومت خاموش ہے لیکن بھارت کے مقاصد کبھی پورے نہیں ہوں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

 آج بھی نواز شریف اور شہباز شریف کے پاس عوامی اکثریت نہیں، بیرسٹر گوہر

یہ ایسا ہائبرڈ سسٹم بنایا ہے کہ نہ اپوزیشن ہے اور نہ ہی حکومت ہے، چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 آج بھی نواز شریف اور شہباز شریف کے پاس عوامی اکثریت نہیں، بیرسٹر گوہر

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ آج بھی نواز شریف اور شہباز شریف کے پاس عوامی اکثریت نہیں، یہ ایسا ہائبرڈ سسٹم بنایا ہے کہ نہ اپوزیشن ہے اور نہ ہی حکومت ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آپ کبھی اس ہاؤس اور اس کے ممبران کے تقدس کو پامال نہیں کرسکتے، عمر ایوب خان اس ہاؤس میں 22 سال رہے اس پر کبھی کوئی کرپشن کا الزام نہیں لگا نہ ایوان میں کسی قسم کی غلط زبان استعمال کرنے کا الزام لگا اسی وجہ سے عمران خان نے ان کو لیڈر آف اپوزیشن مقرر کیا ان پر ہمیں فخر ہے خواجہ آصف جیسے فارم 47 پر آنے والے کرپٹ سسٹم سے فائدہ اٹھانے والے اس طرح برتاؤ کرتے جو کل خواجہ آصف نے کیاہم اس کی مزمت کرتے ہیں۔

بیرسٹرگوہر نے کہا کہ ڈان لیکس اور پانامہ لیکس والے یہ ہیں، وکیلوں والا یونیفارم پہن کر کیس کرنے والا نواز شریف تھا، آج بھی نواز شریف اور شہباز شریف کے پاس عوامی اکثریت نہیں، یہ ایسا ہائبرڈ سسٹم بنایا ہے نہ اپوزیشن نہ حکومت۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں پاکستان میں رول آف لاء ہو سب کے لیے انصاف ہو جہاں ججوں کے کمروں میں کیمرے نہ لگے ہوں ہم ملک و قوم کی خاطر آگے بڑھنا چاہتے ہیں، ہمارے ساتھ جو زیادتیاں ہونی تھیں ہو چکیں اور پاکستان کی عوام اچھی طرح جان چکے اصل جمہوری لوگ کون ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے کس طرح کے الیکشن کرائے، 175 سیاسی جماعت میں سے صرف پاکستان تحریک انصاف سے نشان چھینا گیا، پی ٹی آئی جیسے صاف شفاف پارٹی انتخابات کسی جماعت نے تاریخ میں نہیں کروائے۔ عمران احمد خان نیازی اس ملک کی خاطر اپنے اوپر ہوئی تمام زیادتیاں معاف کرنے کو تیار ہے، آپ نے ہمارا نشان چھینا لیکن اللہ کے فضل و کرم سے عوام نے ساتھ نہیں چھوڑا عوام نے عمران خان کے امیدواروں کے نشانات پہچانے اور عمران خان کو اکثریت دی۔

گوہر علی خان نے مزید کہا کہ کیا انکی اٹھارہ مہینے کی حکومت کی فسطائیت ان کو یاد نہیں، ہماری خواتین جو پکڑی جارہی تھیں ان کو یاد نہیں، بشریٰ بی بی کا توشہ خانہ سے دور دور تک کوئی تعلق ہے آپ نے ان کو پندرہ سال کی سزا دی۔ ڈان لیکس والے آپ تھے، سپریم کورٹ پر حملہ کرنے والے آپ تھے، پانامہ میں نام والے آپ تھے، میموگیٹ والے یہ تھے،

شہباز شریف کے پاس آج بھی اکثریت نہیں یہ جعلی حکومت ہے یہ خواجہ آصف تو اقامہ والا یہ تو دبئی جاکے کام کرے گا ہمارے لوگ کیا کریں گے 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اٹارنی جنرل آف پاکستان کی عدلیہ میں مبینہ مداخلت کی تردید

تاثر دیا جارہا ہے کہ عدلیہ یا ایگزیکٹو کے درمیان تعلقات خراب ہیں، منصور اعوان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اٹارنی جنرل  آف پاکستان کی  عدلیہ میں مبینہ مداخلت کی تردید

اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور اعوان نے کہا ہے کہا حکومت یا ریاستی ادارے کے کسی بھی افسر نے کسی قسم کا نہ براہ راست رابطہ کیا ہے، نہ وہ کرتے ہیں اور نہ کرسکتے ہیں۔

جسٹس بابر ستار کے خط پر درعمل دیتے ہوئے منصور اعوان کا کہنا تھا کہ آج کل تاثر دیا جارہا ہے کہ عدلیہ یا ایگزیکٹو کے درمیان تعلقات خراب ہیں۔ ریاست کی کچھ حساس معلومات ہوتی ہیں، حساس معلومات کے حوالے سے اٹارنی جنرل یا ایڈووکیٹ جنرل  رابطہ کرتے ہیں۔

اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ نہ حکومت نہ ہی ریاستی ادارہ عدلیہ کے معاملات میں مداخلت کرتا ہے نہ کرسکتا ہے، ایسا تاثر  بنایا جا رہا ہے جیسے عدلیہ  اور ایگزیکٹو کے درمیان تعلقات خراب ہو رہے ہیں، درخواست کی گئی تھی کہ سرویلینس سے متعلق معاملات پر بریفنگ ان کیمرا کی جائے، بدقسمتی سے تاثر کچھ ایسا لیا گیا کہ کیس کا فیصلہ کسی ایک رخ  پر کردیا  جائے ایسا نہیں تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک جج نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے ساتھ کمیونی کیشن کی، ایک خط لکھا، اس خط کی روشنی میں یا اس خط کے مندرجات رپورٹ کچھ اس طرح سے ہوئے جس سے یہ تاثر جا رہا ہے کہ جیسے اسلام آباد ہائیکورٹ میں کوئی مداخلت ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  ان جج صاحب کو ایک مخصوص کیس کے حوالے سے کوئی پیغام اس طرح کا گیا یا انہوں نے سمجھا یا کسی ایسے شخص کی طرف سے گیا جو نہیں جانا چاہیے تو میں نے سوچا کہ میں اس چیز کی وضاحت ضرور کردوں۔

منصور اعوان نے مزید کہا کہ خط لکھنے کا مقصد مداخلت نہیں ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک جج کے خط کا متن سوشل میڈیا پر بھی آیا جس میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں مداخلت کا تاثر دیا جارہا ہے۔ 

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار کی جانب سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق کو خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آڈیولیکس کیس میں مجھے پیغام دیا گیا کہ پیچھے ہٹ جاؤ۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll