جی این این سوشل

تجارت

کھاد کی قیمتوں میں ناجائز منافع خوری برادشت نہیں کی جائے گی ، وزیر صنعت

وزیر صنعت و پیداوار کے وزیر رانا تنویر نے آج ایک بیان میں کہاکہ کھاد کے حقیقی ذخیرے کی دستیابی معلوم کرنے کیلئے ایک نظام وضع کیا جارہا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کھاد کی قیمتوں میں  ناجائز  منافع خوری برادشت نہیں کی جائے گی  ، وزیر صنعت
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

صنعت وپیداوار کے وزیر رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کسانوں کو کھاد کی خوش اسلوبی سے فراہمی کیلئے صوبوں کے ساتھ ملکر کام کررہی ہے ۔

انہوں نے آج ایک بیان میں کہاکہ کھاد کے حقیقی ذخیرے کی دستیابی معلوم کرنے کیلئے ایک نظام وضع کیا جارہا ہے ۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ یوریا کھاد پر ناجائز منافع خوری برداشت نہیں کی جائے گی ۔انہوں نے کھاد کمپنیوں پرزوردیا کہ وہ کسانوں کو زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے سہولتیں فراہم کریں۔

 

پاکستان

تحریک انصاف کا ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت جانے کا اعلان

وزیراعلیٰ اور وزیر قانون پنجاب توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

تحریک انصاف کا ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت جانے کا اعلان

 پاکستان تحریک انصاف نے ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ اور وزیر قانون پنجاب توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں، پنجاب میں کالا قانون بننے جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت اظہار رائے کی آزادی کا دفاع کریں گے۔ صحافیوں کوپکڑنے کیلئے جو قانون لایا جا رہا ہے وہ نہیں چلے گا۔اس لئے ہم اس کالے ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت سے رجوع کر ینگے۔ تحریک انصاف صحافیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شمالی کوریا اور ہٹلر کے جرمنی کے زمانے کے کالے قانون لاگو کیے جارہے کہ کوئی بندہ اظہار رائے نہ کر سکے، آزادی اظہار رائے 73 کے آئین کے آرٹیکل 19 کے مطابق ہر شہری کا بنیادی حق ہے ہم اس حوالے سے ہر فورم پر دفاع کریں گے۔

عمر ایوب نے بابر اعوان کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی حالات پستی کی طرف جا رہے ہیں۔دبئی لیکس اور ناقص گندم کیس کو فوری کھلنا چاہیے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان جلد جیل کی سلاخوں سے باہر ہونگے۔ خواجہ آصف پڑھتے نہیں ہیں اس لئے اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔ خواجہ آصف کو جواب اسمبلی فلور پردونگا۔ خواجہ آصف کو سفارش پر بینک کی نوکری پر رکھوایا گیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی نے اپوزیشن اور صحافیوں کے احتجاج کے باوجود ہتک عزت بل 2024 منظور کر لیاتھا جبکہ اپوزیشن نے بل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بل کی کاپیاں پھاڑ دیں اور صحافیوں نے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

مریم نواز کی ’’اپنی چھت اپنا گھر‘‘ پراجیکٹ کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت ہائوسنگ ڈیپارٹمنٹ سے متعلق اجلاس ہوا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مریم نواز کی ’’اپنی چھت اپنا گھر‘‘ پراجیکٹ کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت

وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی’’ اپنی چھت۔۔۔اپنا گھر‘‘ پراجیکٹ  کے لئے فوری اقدامات کی ہدایت کر دیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت ہائوسنگ ڈیپارٹمنٹ سے متعلق اجلاس ہوا۔

اجلاس میں وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کو’’ اپنی چھت …اپنا گھر‘‘ پراجیکٹ پر پیشرفت سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

سیکرٹری ہاؤسنگ اسد اللہ خان نے ’’اپنی چھت ۔۔۔ اپنا گھر‘‘ پراجیکٹ پر پیشرفت سے آگاہ کیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پراجیکٹ سے متعلق فوری اقدامات کی ہدایت کر دی۔

اجلاس میں صوبائی وزراء، پرویز رشید،چیف سیکرٹری پنجاب  زاہد اختر زمان، سیکرٹری ہائوسنگ اسد اللہ خان سمیت دیگر افسران نے بھی شرکت کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لاپتابلوچ طلباء کیس: ایجنسیز کے کام کے طریقہ کار واضح ہو جائے توبہترہوگا، ہائیکورٹ

کوئی کسی کی ایماءپریس کانفرنس کرتا ہےتو کرتا رہے کوئی فرق نہیں پڑتا،جسٹس محسن اخترکیانی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاپتابلوچ طلباء کیس: ایجنسیز کے کام کے طریقہ کار واضح ہو جائے توبہترہوگا، ہائیکورٹ

 اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے ہیں کہ ایجنسیز کے کام کرنے کے طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچ طلباء کی بازیابی سے متعلق قائم کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کے کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔

عدالتی حکم پر اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔ اس کے علاوہ گمشدہ بلوچ طلبہ کی جانب سے وکیل ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل نے لاپتا افراد کی کمیٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ کوئی کسی کی ایماء پر پریس کانفرنس کرتا ہے تو کرتا رہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ عدالتیں ان تمام چیزوں سے ماورا ہوتیں ہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسارکیا کہ گزشتہ 10 سال میں کتنے لوگ گرفتار ہوئے، لاپتہ ہوئے یا ہراساں کیا گیا؟۔ ہم نے پولیس ، سی ٹی ڈی اور ایف آئی اے کو موثر بنایا ہے۔

اٹارنی جنرل نے بتایا کہ انٹیلی جنس ایجنسیز کسی بھی شخص کو ہراساں نہیں کرسکتیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ایجنسیز کے کام کرنے کا طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا، قانون میں ایف آئی اے اور پولیس تفتیش کرسکتی ہیں، تاہم ایجنسیز تفتیش میں معاونت کرسکتی ہیں، ہمیں قانون کے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا ہے ۔کوئی بھی پاکستانی خواہ وہ صحافی ہو یا پارلیمنٹیرین وہ دہشتگردوں کی سپورٹ نہیں کر رہا ، کوئی بھی شخص اداروں کو قانون کے مطابق کام کرنے سے نہیں روکتا۔

اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ جب تک سیاسی طور پر معاملے کو حل نہیں کیا جاتا تب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوگا۔

جسٹس محسن اختر کا کہنا تھا کہ مطلب یہ مانتے ہیں کہ یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے، ہم نے باہر سے کسی کو نہیں بلانا کہ وہ آ کے معاملہ حل کرے، غلطیاں ہوتی ہیں تو غلطیوں سے سیکھ کر آ گے بڑھنا ہوتا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ہمارے پاس ایک اور لاپتا افراد سے متعلق کیس ہے اس میں بھی آپ آئیں، اٹارنی جنرل نے بتایا کہ میں اسی کیس میں ضرور آؤں گا۔

بعد ازاں عدالتی سوالنامہ کے جوابات آئندہ سماعت پر جمع کرنے کی ہدایت کے ساتھ عدالت نے کیس کی سماعت 14 جون تک ملتوی کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll