جی این این سوشل

پاکستان

مولانا فضل الرحمان کو بھی کراچی میں جلسے کی اجازت نہ مل سکی

جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، ڈپٹی کمشنر شرقی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مولانا فضل الرحمان کو بھی کراچی میں جلسے کی اجازت نہ مل سکی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو بھی کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی۔اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی کا کہنا ہے کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجتماع کی اجازت نہیں ہے،اس سے قبل کراچی میں نیو ایم اے جناح روڈ پر آج ہونے والے جے یو آئی ف کے جلسے کے لیے ٹریفک پلان جاری کیا گیا تھا۔

ٹریفک پولیس کے مطابق شارع قائدین سے آنے والی ٹریفک کو نورانی سگنل سے آگے جانے کی اجازت نہیں ہو گی، عوام نورانی سگنل سے دائیں جانب خالد بن ولید روڈ کا راستہ اختیار کر سکتے ہیں،یونیورسٹی روڈ سے آنے والی ٹریفک کو جیل چورنگی سے شہید ملت موڑ دیا جائے گا، جیل چورنگی سے جمشید روڈ آنے والی ٹریفک کو سولجر بازار کی جانب موڑا جائے گا۔

 ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ ناظم آباد اور تین ہٹی سے آنے والی ہیوی ٹریفک کو لسبیلہ سے گرومندر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

پاکستان

سپریم کورٹ کا فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کا ازخود نوٹس

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کل سماعت کرے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ کا فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کا ازخود نوٹس

سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کا ازخود نوٹس لے لیا۔

فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس کیس کل سماعت کےلئے مقرر کر لیا گیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کل سماعت کرے گا۔

جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس نعیم اختر افغان بینچ میں شامل ہوں گے۔

فیصل واوڈا نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کر کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

نیب ترامیم کیس کی سماعت کے دوران بھی فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کا ذکر ہوا تھا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سپریم کورٹ: فیصل واڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس کیس کی سماعت جاری

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کررہا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ: فیصل واڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس کیس کی سماعت جاری

سپریم کورٹ میں فیصل واڈا کی پریس کانفرنس پر لیے گئے از خود نوٹس کیس کی سماعت جاری ہے۔سپریم کورٹ نے گزشتہ روز موجودہ سینیٹر اور سابق وفاقی وزیر کی پریس کانفرنس کا ازخود نوٹس لیا تھا۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کررہا ہے، جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس نعیم اختر بھی بنچ کا میں شامل ہیں۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے فیصل واڈا کی پریس کانفرنس کی تفصیلات طلب کرلیں۔سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اور فریقین کو نوٹس جاری کئے ہو ئے ہیں. اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کے روبرو پیش ہوئے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے دریافت کیا کہ کیا آپ نے پریس کانفرنس سنی؟ توہین عدالت ہوئی یانہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ مجھے جو ویڈیو ملی ہے اس کے متعلقہ حصے میں آواز نہیں تھی۔

یاد رہے کہ فیصل واوڈا نے بدھ کو پریس کانفرنس کرکے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ اب پاکستان میں کوئی پگڑی اچھالے گا تو ہم ان کی پگڑیوں کی فٹبال بنائیں گے۔

ذرائع کے مطابق نیب ترامیم کیس کی سماعت کے دوران بھی فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کا ذکر ہوا تھا۔

گزشتہ روز کو سپریم کورٹ میں قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران پانچ رکنی لارجر بینچ کے رکن جسٹس اطہر من اللہ نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ججوں کو پراکسی کے ذریعے دھمکانا شروع کردیا؟ کیا آپ پگڑیوں کی فٹبال بنائیں گے؟

اس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا تھا کہ نہیں، یہ نہیں ہونا چاہیے، میں اس بات کا حامی نہیں ہوں۔

جس کے بعد سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کا ازخود نوٹس لے لیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

زرمبادلہ کے ذخائر میں  15 ملین ڈالر کا اضافہ

حالیہ اضافے کے بعد سرکاری ذخائر کی مالیت 9 ارب 13 کروڑ 55 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے، اسٹیٹ بینک

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

زرمبادلہ کے ذخائر میں  15 ملین  ڈالر کا اضافہ

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے زرمبادلہ کے ذخائر کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں دس مئی تک کے اعداد وشمار شامل کیے گئے جس کے مطابق مذکورہ تاریخ تک زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں  ایک کروڑ پچاس لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔

حالیہ اضافے کے بعد سرکاری ذخائر کی مالیت 9 ارب 13 کروڑ 55 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے اور  مجموعی ذخائر کی مالیت 14 ارب 62 کروڑ 64 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی۔

ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق کمرشل بینکوں کے پاس 10 مئی کو ختم ہونے والے ہفتے تک 5 ارب 49 کروڑ 9 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود  تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll