جی این این سوشل

دنیا

صومالیہ میں 3 ماہ میں 88 ہزار افراد بے گھرہوئے ، اقوام متحدہ کی رپورٹ جاری

ملک میں سلامتی کی صورتحال بدستور کشیدہ ہے، غیر ریاستی مسلح گروپ کے خلاف جاری فوجی کارروائیوں کے دوران دو طرفہ حملوں کے نتیجے میں بے شمار ہلاکتیں اور ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

صومالیہ میں 3 ماہ میں 88 ہزار افراد بے گھرہوئے  ، اقوام متحدہ کی رپورٹ جاری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کا کہنا ہے کہ صومالیہ میں 3 ماہ میں 88 ہزار افراد بے گھر ہوئے۔

شنہوا کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے موغادیشو سے جاری ایک پیغام میں کہا ہےکہ 2024 کے پہلے تین مہینوں میں صومالیہ میں تقریباً 88,000 افراد اندرونی طور پر بے گھر ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ نقل مکانی بنیادی طور پر تنازعات یا عدم تحفظ اور سیلاب کے طویل مدتی اثرات کی وجہ سے ہوئی ہے، جو اکتوبر اور دسمبر 2023 کے درمیان ہوا تھا۔انہوں نے مزید بتایا کہ ملک میں سلامتی کی صورتحال بدستور کشیدہ ہے، غیر ریاستی مسلح گروپ کے خلاف جاری فوجی کارروائیوں کے دوران دو طرفہ حملوں کے نتیجے میں بے شمار ہلاکتیں اور ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔

پاکستان

ظل شاہ قتل کیس: فواد چودھری کی عبوری ضمانت منظور

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق پنوں نے فواد چوہدری کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ظل شاہ قتل کیس: فواد چودھری کی عبوری ضمانت منظور

لاہور ہائیکورٹ نے ظل شاہ قتل کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری  کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظوری کر لی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق پنوں نے فواد چوہدری کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

اس موقع پر سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فواد چوہدری پر الزام ہے کہ انہوں نے حقائق کو چھپایا، فواد چوہدری نے بتایا نہیں کہ ایک شخص کی گاڑی سے ظل شاہ کا حادثہ ہوا۔

جسٹس انوار الحق پنوں نے دریافت کیا کہ کیا فواد چوہدری پر لگایا گیا الزام قابل ضمانت ہے؟ جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ جی وہ الزام قابل ضمانت ہے۔

بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے ظل شاہ قتل کیس میں فواد چوہدری کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔

یاد رہے کہ 8 مارچ کو لاہور میں پی ٹی آئی کی ریلی کے دوران دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر پولیس نے کریک ڈاؤن کیا تھا جبکہ اس دوران پی ٹی آئی کا کارکن علی بلال (ظل شاہ) جاں بحق ہوگیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جماعت اسلامی کا 16 مئی کو حکومت کے خلاف احتجاجی مارچ کا اعلان

جماعت اسلامی کراچی کا مقدمہ پورے پاکستان میں لڑے گی، امیر جماعت اسلامی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی کا  16 مئی کو حکومت کے خلاف احتجاجی مارچ کا اعلان

جماعت اسلامی نے 16 مئی کو حکومت کے خلاف احتجاجی مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو مسائل حل کرنے کے لیے مجبور کریں گے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں بڑی جماعت بن کر سامنے آئی، کراچی کے عوام جماعت اسلامی کے ساتھ کھڑے ہیں، جماعت اسلامی ایک منظم جماعت ہے، جماعت اسلامی ایک ادارہ ہے، یہ وراثت پر نہیں چلتی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کا مقدمہ پورے پاکستان میں لڑے گی، پاکستان میں سب سے زیادہ ٹیکس کراچی دیتا ہے اور جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کراچی کی آواز اب پورے پاکستان میں لیکر جائیں گے، کراچی منی پاکستان ہے، کراچی میں کوئی پارٹی ان نہیں کرتی ہے، کراچی کو ایڈہاک پرچلایا جاتا ہے، کراچی کی آبادی ساڑھے 3 کروڑ بنتی ہے،تینوں نے ملکر کراچی کی آبادی کو کاؤنٹر کیا ہے، مردم شماری کے معاملے کو نظر انداز نہ کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کے فور پر پیکج کا اعلان ہوتا رہا لیکن کے فور منصوبہ نہیں بن سکا، ایس فور سیوریج کا منصوبہ نہیں بنا، سرکلر ریلوے کا کئی بار افتتاح کیا گیا، کراچی کے مسائل کو کوئی حل نہیں کرنا چاہتا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی میں امتحانات کے لیے سینٹرز فروخت ہوچکا ہے، بچے زمین پر بیٹھ کر پرچے دے رہے ہیں، کے الیکٹرک کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، سینٹرز پر بجلی نہیں ہوتی ہے، مافیاز کو مسلط کرنے کا سلسلہ ختم کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال سب کو معلوم ہے، ایک بچے کو زنجیروں سے باندھا ہوا تھا سب نے وڈیو دیکھی، لوگ موٹر وے پر سفر نہیں کررہے ہیں ، پیپلز پارٹی کی مسلسل 16 سال سے حکومت ہے، ان کی ملی بھگت کے بغیر ڈاکو طاقتور نہیں ہوسکتے ہیں، کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کا اشتراک ہے، 70 افراد اسٹریٹ کرائم میں جاں بحق ہوئے۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کو ظالم حکمرانوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہونا ہوگا، ہم ظالم طبقے سے اپنا حق لیں گے، لاہور میں کسانوں کا مسئلہ ہے، ایک طرف بڑے جاگیر دار ہیں تو دوسری طرف چھوٹا کسان ہے، حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ گندم خریدیں گے، پنجاب میں بھتیجی کی حکومت ہے، حکومت اپنے اعلان سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ حکومت والے فارم 47 کی بنیاد پر ہم پر مسلط ہوئے ہیں، یہ حکمران فیملی انٹرپرائیزز ہیں اور اب کہہ رہے ہیں گندم نہیں خریدیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ گندم بحران ابھی تک حل نہیں کیا گیا، جاگیرداروں پرٹیکس نہیں لگایا جاتا، کاشتکار جو 10 سے 15 ایکڑ کے مالک ہیں ان پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہیئے جبکہ ہزاروں ایکڑ زمینوں والے ٹیکس نہیں دیتے۔

انہوں نے کہا کہ 16 مئی کو لاہور میں کسانوں کا مارچ ہوگا اور اس مارچ میں عوامی مسائل اور کسانوں کے حق پر بات ہوگی۔

حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر میں امن و امان کی صورتحال پر تشویش ہے، آزاد کشمیر کی صورتحال پر جماعت اسلامی عوام کے ساتھ ہے جب کہ ہم پرامن احتجاج اور آزاد کشمیر کے لوگوں کے مسائل کی مکمل حمایت کرتے ہیں، آزاد کشمیر میں جو صورتحال پیش آئی وہ تشویشناک ہے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اس وقت وہاں احتجاج حکومت کے باعث ہوا، جب لوگوں کو کچھ بھی فراہم نہیں کیا جائے گا تو عوامی ردعمل فطری ہے تاہم شرپسندوں کی کسی صورت سپورٹ نہیں کرسکتے اور آزاد کشمیر میں کی گئی بیوقوفی کی وجہ سے بھارت ہم پر بات کرنے لگا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظلم پر حکمران بات نہیں کرتے، بھارت جو کچھ کررہا ہے اس پر ہماری حکومت خاموش ہے لیکن بھارت کے مقاصد کبھی پورے نہیں ہوں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

آئی ایم ایف کا بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا مطالبہ

گردشی قرضہ 2300 ارب روپے تک روکا جائے، بجلی کی قیمتوں پر سبسڈی اور مختلف پہلوؤں کو مرحلہ وار ختم کیا جائے، مطالبہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئی ایم ایف کا بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا مطالبہ

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجلی کے بنیادی نرخوں میں اضافے کا مطالبہ کردیا۔

آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور گردشی قرضوں پر روک لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گردشی قرضہ 2300 ارب روپے تک روکا جائے، بجلی کی قیمتوں پر سبسڈی اور مختلف پہلوؤں کو مرحلہ وار ختم کیا جائے۔

آئی ایم ایف  نے کہا کہ گردشی قرضوں کی روک تھام کے لیے اداروں کی ڈیجیٹلائزیشن بھی ضروری ہے۔ جنوری 2024 تک 976 ارب روپے کی سبسڈی کا ایک تہائی حصہ دیا جا چکا ہے۔ 249 ارب روپے کی سبسڈی ٹیرف کے فرق اور دیگر کی مد میں ختم کی جائے۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ  کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پی ایچ ایل کے سٹاک اور بجلی کی پیداوار سے متعلق 255 ارب روپے کے بقایا جات بھی مرحلہ وار ختم کیے جائیں، جبکہ بقایا جات اور جرمانے کی مد میں 125 ارب روپے کی اضافی سبسڈی بھی ختم کی جائے۔

آئی ایم ایف کی جانب سے مزید کہا گیا کہ سبسڈی ختم کرکے ریوالونگ کریڈٹ کو 2300 ارب روپے تک محدود کیا جاسکتا ہے، بجلی چوری کے خلاف کوششیں جاری رکھ کر ریوالونگ کریڈٹ کا ہدف بھی حاصل کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف مشن کے درمیان نئے بجٹ اور نئے قرضہ پروگرام پر مذاکرات گزشتہ روز شروع ہوئے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll