جی این این سوشل

جرم

حکومت کا بجلی چوروں کے خلاف سخت کریک ڈا ؤن 

پشاور، حیدرآباد، سکھر اور کوئٹہ علاقوں سے 0.128 بلین وصول ہوئے ۔ملک بھر سے اپریل کے مہینے میں 53 بجلی چوروں کی گرفتاری عمل میں لائی گئیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حکومت کا بجلی چوروں کے خلاف سخت کریک ڈا ؤن 
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ملکی معیشت کی بحالی کیلئے حکومتی اقدامات، انسداد بجلی چوری مہم جاری ہے ۔

تفصیلات کے مطابق اپریل کے مہینے میں متعلقہ اداروں نے لاہور، گجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان اور اسلام آباد سے بجلی چوروں سے 0.202 بلین وصول کیے ۔

بجلی چوروں کے خلاف سخت کریک ڈا ؤن  میں ملک بھر سے اب تک 86 بلین روپے وصول اور 65 ہزار سے زائد بجلی چور گرفتار کیے جاچکے ہیں ، ملکی معیشت کی بحالی اور عوام کو بجلی کے بحران سے نکالنے کے لیے حکومت اور عسکری قیادت کے اقدامات کے ثمرات آشکار ہورہے ہیں۔

پشاور، حیدرآباد، سکھر اور کوئٹہ علاقوں سے 0.128 بلین وصول ہوئے ۔ملک بھر سے اپریل کے مہینے میں 53 بجلی چوروں کی گرفتاری عمل میں آئی متعلقہ ادارے ملک بھر سے بجلی چوروں کے مکمل خاتمے تک اپنی کاروائیاں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں ۔ 

تجارت

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان

پٹرول کی قیمت میں 12 روپے 84 پیسے فی لیٹر کمی متوقع ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی  کا امکان

حکومت کی جانب سے 15 روز میں دوسری بار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کئے جانے کا امکان ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 12 روپے 84 پیسے فی لیٹر کمی متوقع ہے۔

یہ بات بھی قابل غور ہے کہ عالمی سطح پر پٹرول کی قیمت میں 7.26 ڈالر فی بیرل کی کمی ہوئی جس کے بعد عالمی سطح پر پٹرول کی قیمت 98.99 ڈالر فی بیرل کی سطح پر آگئی ہے۔

اسی طرح ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 30 پیسے فی لٹر کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، عالمی سطح پر ڈیزل کی قیمت 4.68 ڈالر کی کمی سے 99.37 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔

پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق وزیراعظم کی منظوری کے بعد 16مئی 2024 سے ہوگا۔

یاد رہے کہ اس وقت پٹرول کی فی لٹر قیمت 288 روپے 49 پیسے اور ڈیزل کی 281 روپے 96 پیسے فی لٹر میں فروخت جاری ہے۔

واضح رہے کہ حکومت پٹرول اور ڈیزل پر پٹرولیم لیوی کے طور پر 60 روپے فی لٹر بھی وصول کر رہی ہے جبکہ ڈیلرز کو دونوں مصنوعات پر 8.64 فی لٹر کا مارجن مل رہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بانی پی ٹی آئی پر توشہ خانہ کا چوتھا کیس بنانے کی تیاری ہورہی ہے، بیرسٹر گوہر

نیب کو بانی پی ٹی آئی کیخلاف استعمال کیا جارہا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بانی پی ٹی آئی پر توشہ خانہ کا  چوتھا کیس بنانے کی تیاری ہورہی ہے، بیرسٹر گوہر

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ توشہ خانہ پر چوتھا کیس بنانے کی تیاری ہورہی ہے، نیب کو بانی پی ٹی آئی کیخلاف استعمال کیا جارہا ہے ۔

راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ معافی ان سے مانگی جائے، ہم نے 9 مئی کی مذمت کی ہے، تحقیقات جوڈیشل کمیشن کے ذریعے کی جائے۔

بیرسٹر گوہر نے ایک مرتبہ پھر اس امر پر زور دیا ہے کہ ہم مذاکرات کریں گے، ڈیل نہیں، توشہ خانہ ریفرنس میں چوتھا کیس بنانا جو سیاسی انتقام ہے، ایک سیاسی جماعت کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے۔ سیاسی استحکام ہوگا تو ملک ترقی کرے گا، عدالت سے درخواست ہے عدت کیس کی کل سماعت اور فیصلہ کریں، ہم فارم سینتالیس سے متعلق عدالت میں پٹیشن دائر کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے رول آف لاء ہوگا تو استحکام آئے گا، ملک میں سیاسی استحکام ہو گا تو ملک ترقی کرے گا،ایک مخصوص جماعت  کو جلسے کی اجازت نہیں دی جاتی، عدلیہ کا احترام ہے اور اعتماد ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے کہاہے کہ ڈائیلاگ کریں گے، ڈیل نہیں، ڈائیلاگ پاکستان کی خاطر کررہے ہیں، ذاتی مفاد کیلئے نہیں کرینگے، مذاکراتی کمیٹی میں آج تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی، پولیٹکل سٹیٹمنٹ لیڈر ایک دوسرے کے خلاف دیتے رہتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نے ٹیکس کلیکشن اور آئی ایم ایف پروگرام پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کوشش کی جا رہی ہے کہ طاقت کا سرچشمہ طاقت ور حلقے ہوں، عدلیہ سے درخواست ہے کہ عدت کے کیس کی کل سماعت کریں اور التوا کے بجائے فیصلہ کریں، سابق نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کے فارم 47 سے متعلق بیان پر عدالت میں جا رہے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آزاد کشمیر کے ایشو پر بانی پی ٹی آئی نے تشویش کا اظہار کیا ہے، کشمیر کے عوام کو ریلیف دینا چاہیے جو ان کا حق بنتا ہے اور تشدد کے بجائے تحمل سے کام لیا جانا چاہیے, پی ٹی آئی عوامی مطالبات میں ان کے ساتھ کھڑی ہے ۔

ان کاکہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ آزاد کشمیر میں ہماری حکومت گرائی گئی، راناثنااللہ نے جو کہا کہ وہ پی ٹی آئی کی وکٹری حقیقت ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

مصر کا بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں اسرائیل کے خلاف مقدمے میں فریق بننے کا فیصلہ

آئی سی جے میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی جانب سے نسل کشی کے مقدمے کی حمایت کے لیے باضابطہ فریق بننے کی تیاری کر رہے ہیں، مصری وزیر خارجہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مصر کا بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں اسرائیل  کے خلاف مقدمے میں  فریق بننے کا فیصلہ

جنوبی افریقہ کی جانب سے بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں فلسطینی نسل کشی کے خلاف مقدمے میں مصر بھی فریق بن گیا

مصر نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں جاری جنگ کے تناظر میں بین الاقوامی عدالتِ انصاف (آئی سی جے) میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی جانب سے نسل کشی کے مقدمے کی حمایت کے لیے باضابطہ فریق بننے کی تیاری کر رہا ہے۔

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق مصری وزارتِ خارجہ نےکہا ہے کہ یہ اقدام غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں کے خلاف اسرائیلی حملوں کی بڑھتی ہوئی شدت اور دائرہ کار کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ منظم اسرائیلی طریقوں اور حملوں کے درمیان کیا گیا جنہوں نے لوگوں کو بالآخر نقلِ مکانی اور اپنی زمین چھوڑنے پر مجبور کیا ہے جس سے ایک بے مثال انسانی بحران پیدا ہوا ہے۔

مصر کی جانب سے یہ اعلان اس بات کے بعد کیا گیا جب اسرائیل نے گزشتہ ہفتے مصر کی سرحد سے متصل رفح کے مشرقی علاقوں میں داخل ہو کر بین الاقوامی مخالفت کی نفی کی اور قریبی گزرگاہ پر قبضہ کر لیا جو محصور فلسطینی علاقے میں امداد کی ترسیل کے لیے اہم راستہ ہے۔

مصر نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی وعدوں کی پاسداری کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ضرورت مندوں تک امداد پہنچے اور یہ کہ اسرائیلی افواج فلسطینی عوام کے خلاف کسی قسم کی خلاف ورزی کا ارتکاب نہیں کر رہیں۔

مصر نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل اور بااثر ممالک سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کروانے اور رفح میں فوجی کارروائیوں کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔یاد رہے کہ اس سے قبل ترکیہ اور کولمبیا نے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے مقدمے میں شامل ہونے میں اپنی دلچسپی ظاہر کی تھی۔

جنوبی افریقہ نے جنوری میں عالمی عدالت سے یہ اعلان کرنے کو کہا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا تھا اور وہ اسرائیل کو پٹی میں اپنی فوجی مہم روکنے کا حکم دے۔

آئی سی جے جسے عالمی عدالت بھی کہا جاتا ہے، نے اس کے بجائے اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ ایسی کارروائیوں سے باز رہے جو نسل کشی کے کنونشن کے تحت آ سکتی ہوں اور اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کی افواج غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی کوئی کارروائی نہ کریں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll