جی این این سوشل

صحت

ملک بھر میں ایک بار پھر جان بچانے والی ادویات کی قلت

میڈیکل اسٹورز میں انسولین سمیت 27 ضروری ادویات دستیاب نہیں ہیں، ڈرگ انسپکٹر سندھ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ملک بھر میں ایک بار پھر جان بچانے والی ادویات کی قلت
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ملک بھر میں ایک بار پھر جان بچانے والی ادویات کی قلت پیدا ہوگئی ہے، میڈیکل اسٹورز میں انسولین سمیت 27 ضروری ادویات دستیاب نہیں ہیں۔

ڈرگ انسپکٹر سندھ نے بتایا کہ کراچی کے میڈیکل اسٹورز پر انسولین سمیت 27 اہم ادویات دستیاب نہیں ہیں۔

سیکریٹری پراونشل ڈرگ کوالٹی کنٹرول بورڈ سندھ سید عدنان رضوی نے خط لکھ کر پورے صوبے کے ڈرگ انسپکٹرز کو غیر دستیاب ادویات کا سروے کرنے کا حکم دیا ہے۔

حکام کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور اس کے گردونواح میں بھی 30 اہم ادویات مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہیں۔

حکام نے بتایا کہ عدم  دستیاب ادویات میں اینٹی بائیوٹکس، نفسیاتی اور دمہ کی دوائیں شامل ہیں جبکہ تشنج کے انجیکشن اور مختلف قسم کے انہیلر کی بھی شدید قلت ہے۔

دوسری جانب ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں ادویات کی کوئی کمی نہیں، سپلائی چین کے مسائل ہوسکتے ہیں۔

ڈریپ حکام کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں ہفتہ وار بنیادوں پر ادویات کی دستیابی کا سروے کرتے ہیں، مریض کو انسولین وافر مقدار میں دستیاب ہے۔

تجارت

بجلی صارفین پر مزید 35 ارب کا بوجھ ڈالنے کی تیاری

بجلی کی قیمت میں 3 روپے 49 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے،بجلی صارفین پر 35 ارب کا اضافی بوجھ ڈالا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بجلی صارفین پر مزید 35 ارب کا بوجھ ڈالنے کی تیاری

حکومت نے مہنگائی کی ستائی عوام پر اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں کر لیں۔بجلی کی قیمت میں 3 روپے 49 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے۔بجلی صارفین پر 35 ارب کا اضافی بوجھ ڈالا جائے گا۔

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے اپریل کی ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست دائر کر دی ہے۔نیپرا سی پی پی اے کی درخواست پر 30 مئی کو سماعت کرے گی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اپریل میں فرنس آئل، ڈیزل سے بجلی پیدا نہیں کی گئی جب کہ پانی سے 22.96فیصد اور مقامی کوئلے سے 10.19فیصد بجلی پیدا کی گئی۔

مقامی گیس سے 11.28درآمدی ایل این جی سے24.97فیصد بجلی پیدا کی گئی جب کہ اپریل میں جوہری ایندھن سے 23.64فیصد بجلی پیدا کی گئی۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کے پیش نظر نیپرا کی جانب سے درخواست کی منظوری دیئے جانے کا قوی امکان ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان نے ابراہیم رئیسی جیسا مخلص دوست کھو دیا، وزیراعظم

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایرانی صدر سمیت دیگر افراد کی شہادت پر تعزیتی قرار داد منظور

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان نے ابراہیم رئیسی جیسا مخلص دوست کھو دیا، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں منعقدہ ہوا ۔ اجلاس میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور ان کے رفقاء کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت پر تعزیتی قرارداد پیش کی گئی جیسے منظور کر لیا گیا۔

اجلاس میں پاک ایران تعلقات اور خطے کے حوالے سے خدمات پر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ابراہیم ریئسی جیدعالم اورصاحب بصیرت رہنما تھے، پاکستان نے مخلص اور بھائیوں جیسا دوست کھو دیا۔

اجلاس میں ایرانی صدر ، وزیر خارجہ اور ان کے رفقاء کے لئے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام کو اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیر خارجہ حسین عبداللہیان اور ان کے رفقاء کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت کی خبر سے شدید صدمہ ہوا۔ہم دکھ کی اس گھڑی میں سوگوار خاندان اور ایران کی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔پوری پاکستانی قوم مشکل گھڑی میں اسلامی جمہوریہ ایران کی عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی ایک جید عالم اور صاحب بصیرت رہنما تھے۔پاکستان نے مخلص اور بھائیوں جیسا دوست کھویا دیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ابراہیم رئیسی کو اپنی قوم کے ساتھ ساتھ پاک ، ایران تعلقات اور علاقائی تعاون پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

کابینہ کی طرف سے منظور کردہ قرار داد میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ مرحوم صدر ڈاکٹر سید ابراہیم ریئسی کے پاک-ایران تعلقات کی مضبوطی اور فروغ کے وژن کو جاری رکھا جائے گا۔ کابینہ نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ایرانی صدر ڈاکٹر سید ابراہیم ریئسی، ایرانی وزیر خارجہ اور ان کے رفقاء کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لاپتابلوچ طلباء کیس: ایجنسیز کے کام کے طریقہ کار واضح ہو جائے توبہترہوگا، ہائیکورٹ

کوئی کسی کی ایماءپریس کانفرنس کرتا ہےتو کرتا رہے کوئی فرق نہیں پڑتا،جسٹس محسن اخترکیانی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاپتابلوچ طلباء کیس: ایجنسیز کے کام کے طریقہ کار واضح ہو جائے توبہترہوگا، ہائیکورٹ

 اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے ہیں کہ ایجنسیز کے کام کرنے کے طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچ طلباء کی بازیابی سے متعلق قائم کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کے کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔

عدالتی حکم پر اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔ اس کے علاوہ گمشدہ بلوچ طلبہ کی جانب سے وکیل ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل نے لاپتا افراد کی کمیٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ کوئی کسی کی ایماء پر پریس کانفرنس کرتا ہے تو کرتا رہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ عدالتیں ان تمام چیزوں سے ماورا ہوتیں ہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسارکیا کہ گزشتہ 10 سال میں کتنے لوگ گرفتار ہوئے، لاپتہ ہوئے یا ہراساں کیا گیا؟۔ ہم نے پولیس ، سی ٹی ڈی اور ایف آئی اے کو موثر بنایا ہے۔

اٹارنی جنرل نے بتایا کہ انٹیلی جنس ایجنسیز کسی بھی شخص کو ہراساں نہیں کرسکتیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ایجنسیز کے کام کرنے کا طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا، قانون میں ایف آئی اے اور پولیس تفتیش کرسکتی ہیں، تاہم ایجنسیز تفتیش میں معاونت کرسکتی ہیں، ہمیں قانون کے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا ہے ۔کوئی بھی پاکستانی خواہ وہ صحافی ہو یا پارلیمنٹیرین وہ دہشتگردوں کی سپورٹ نہیں کر رہا ، کوئی بھی شخص اداروں کو قانون کے مطابق کام کرنے سے نہیں روکتا۔

اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ جب تک سیاسی طور پر معاملے کو حل نہیں کیا جاتا تب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوگا۔

جسٹس محسن اختر کا کہنا تھا کہ مطلب یہ مانتے ہیں کہ یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے، ہم نے باہر سے کسی کو نہیں بلانا کہ وہ آ کے معاملہ حل کرے، غلطیاں ہوتی ہیں تو غلطیوں سے سیکھ کر آ گے بڑھنا ہوتا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ہمارے پاس ایک اور لاپتا افراد سے متعلق کیس ہے اس میں بھی آپ آئیں، اٹارنی جنرل نے بتایا کہ میں اسی کیس میں ضرور آؤں گا۔

بعد ازاں عدالتی سوالنامہ کے جوابات آئندہ سماعت پر جمع کرنے کی ہدایت کے ساتھ عدالت نے کیس کی سماعت 14 جون تک ملتوی کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll