جی این این سوشل

تجارت

پبلک ٹرانسپورٹ میں مزید 630 بسیں شامل کرنے کے لیے فنڈز کی منظوری

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و ترقی کا اجلاس ہوا جس میں سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان، سینیٹر پرویز رشید، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل (آئی جی) نے شرکت کی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پبلک ٹرانسپورٹ   میں مزید 630  بسیں شامل کرنے کے لیے فنڈز کی منظوری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے  شہری علاقوں کے ٹرانسپورٹ سسٹم میں مزید 630 پبلک بسیں شامل کرنے کے لیے فنڈز کی منظوری دے دی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و ترقی کا اجلاس ہوا جس میں سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان، سینیٹر پرویز رشید، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل (آئی جی) نے شرکت کی ۔ پنجاب، چیئرمین پی اینڈ ڈی، سیکرٹری خزانہ، لوکل گورنمنٹ، اطلاعات اور دیگر حکام نے شرکت کی۔


ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب کو مختلف ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔


صوبائی کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے گورنمنٹ پائلٹ بوائز ہائی سکول وحدت روڈ کی اپ گریڈیشن کے لیے فنڈز کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں محکمہ پولیس کی لیڈی پولیس افسران کے لیے 150 ای بائیکس کی بھی منظوری دی گئی۔


اجلاس میں پنجاب کے شہری علاقوں کے ٹرانسپورٹ سسٹم میں مزید 630 پبلک بسیں شامل کرنے کے لیے فنڈز کی منظوری دی گئی۔ منصوبے کے تحت لاہور، راولپنڈی، ملتان، فیصل آباد اور بہاولپور میں نئی ​​بسیں فراہم کی جائیں گی۔

قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے محکمہ انسداد دہشت گردی کے 332 انڈر افسران کے لیے خصوصی الاؤنس اور ساہیوال میں واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز کمپنی بنانے کی بھی منظوری دی جب کہ لاہور کے ترقیاتی منصوبے میں 34 ارب کی ترقیاتی سکیموں کو شامل کرنے کی تجاویز کی بھی منظوری دی۔ .


یاد رہے کہ اجلاس کے دوران حکومت کو اپ گریڈ کرنے کی بھی اصولی منظوری دی گئی۔

پاکستان

لاپتابلوچ طلباء کیس: ایجنسیز کے کام کے طریقہ کار واضح ہو جائے توبہترہوگا، ہائیکورٹ

کوئی کسی کی ایماءپریس کانفرنس کرتا ہےتو کرتا رہے کوئی فرق نہیں پڑتا،جسٹس محسن اخترکیانی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاپتابلوچ طلباء کیس: ایجنسیز کے کام کے طریقہ کار واضح ہو جائے توبہترہوگا، ہائیکورٹ

 اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے ہیں کہ ایجنسیز کے کام کرنے کے طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچ طلباء کی بازیابی سے متعلق قائم کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کے کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔

عدالتی حکم پر اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔ اس کے علاوہ گمشدہ بلوچ طلبہ کی جانب سے وکیل ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل نے لاپتا افراد کی کمیٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ کوئی کسی کی ایماء پر پریس کانفرنس کرتا ہے تو کرتا رہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ عدالتیں ان تمام چیزوں سے ماورا ہوتیں ہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسارکیا کہ گزشتہ 10 سال میں کتنے لوگ گرفتار ہوئے، لاپتہ ہوئے یا ہراساں کیا گیا؟۔ ہم نے پولیس ، سی ٹی ڈی اور ایف آئی اے کو موثر بنایا ہے۔

اٹارنی جنرل نے بتایا کہ انٹیلی جنس ایجنسیز کسی بھی شخص کو ہراساں نہیں کرسکتیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ایجنسیز کے کام کرنے کا طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا، قانون میں ایف آئی اے اور پولیس تفتیش کرسکتی ہیں، تاہم ایجنسیز تفتیش میں معاونت کرسکتی ہیں، ہمیں قانون کے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا ہے ۔کوئی بھی پاکستانی خواہ وہ صحافی ہو یا پارلیمنٹیرین وہ دہشتگردوں کی سپورٹ نہیں کر رہا ، کوئی بھی شخص اداروں کو قانون کے مطابق کام کرنے سے نہیں روکتا۔

اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ جب تک سیاسی طور پر معاملے کو حل نہیں کیا جاتا تب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوگا۔

جسٹس محسن اختر کا کہنا تھا کہ مطلب یہ مانتے ہیں کہ یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے، ہم نے باہر سے کسی کو نہیں بلانا کہ وہ آ کے معاملہ حل کرے، غلطیاں ہوتی ہیں تو غلطیوں سے سیکھ کر آ گے بڑھنا ہوتا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ہمارے پاس ایک اور لاپتا افراد سے متعلق کیس ہے اس میں بھی آپ آئیں، اٹارنی جنرل نے بتایا کہ میں اسی کیس میں ضرور آؤں گا۔

بعد ازاں عدالتی سوالنامہ کے جوابات آئندہ سماعت پر جمع کرنے کی ہدایت کے ساتھ عدالت نے کیس کی سماعت 14 جون تک ملتوی کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پنجاب اسمبلی بھرتی کیس: پرویز الٰہی کی ضمانت منظور

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر نے محفوظ فیصلہ سنایا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب اسمبلی بھرتی کیس: پرویز الٰہی کی ضمانت منظور

سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو لاہور ہائی کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا۔لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی پنجاب اسمبلی میں بھرتیوں کے کیس میں درخواست ضمانت منظور کرلی۔

محفوظ فیصلہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر احمد نے سنایا ۔

یاد رہے کہ یہ فیصلہ سابق تحریک انصاف کے رہنما و سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت پر محفوظ کیا گیا تھا۔

دروان سماعت پرویز الٰہی کے وکیل عامر سعید راں نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ اینٹی کرپشن نے مقدمہ 2 سال کی تاخیر سے درج کیا، کسی امیدوار سے بھرتی کی رقم پرویز الہٰی نے وصول نہیں کی، پرویز الہٰی کا اس بھرتی سے کوئی تعلق نہیں۔

خیال رہے کہ 27 مارچ 2024 کو عدالت نے پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی جس کے بعد انہوں نے دوبارہ عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

تحریک انصاف کا ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت جانے کا اعلان

وزیراعلیٰ اور وزیر قانون پنجاب توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

تحریک انصاف کا ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت جانے کا اعلان

 پاکستان تحریک انصاف نے ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ اور وزیر قانون پنجاب توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں، پنجاب میں کالا قانون بننے جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت اظہار رائے کی آزادی کا دفاع کریں گے۔ صحافیوں کوپکڑنے کیلئے جو قانون لایا جا رہا ہے وہ نہیں چلے گا۔اس لئے ہم اس کالے ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت سے رجوع کر ینگے۔ تحریک انصاف صحافیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شمالی کوریا اور ہٹلر کے جرمنی کے زمانے کے کالے قانون لاگو کیے جارہے کہ کوئی بندہ اظہار رائے نہ کر سکے، آزادی اظہار رائے 73 کے آئین کے آرٹیکل 19 کے مطابق ہر شہری کا بنیادی حق ہے ہم اس حوالے سے ہر فورم پر دفاع کریں گے۔

عمر ایوب نے بابر اعوان کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی حالات پستی کی طرف جا رہے ہیں۔دبئی لیکس اور ناقص گندم کیس کو فوری کھلنا چاہیے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان جلد جیل کی سلاخوں سے باہر ہونگے۔ خواجہ آصف پڑھتے نہیں ہیں اس لئے اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔ خواجہ آصف کو جواب اسمبلی فلور پردونگا۔ خواجہ آصف کو سفارش پر بینک کی نوکری پر رکھوایا گیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی نے اپوزیشن اور صحافیوں کے احتجاج کے باوجود ہتک عزت بل 2024 منظور کر لیاتھا جبکہ اپوزیشن نے بل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بل کی کاپیاں پھاڑ دیں اور صحافیوں نے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll