جی این این سوشل

پاکستان

ضمنی انتخابات: قومی و صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں میں پولنگ جاری

پولنگ کا عمل شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ضمنی انتخابات: قومی و صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں میں پولنگ جاری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لاہور: قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ جاری ہے جن میں پنجاب اور خیبر پختونخوا سے قومی اسمبلی کی 2 ،2 اور سندھ کے ایک حلقے میں ووٹنگ ہو رہی ہے جبکہ پنجاب کی 12 صوبائی، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی 2،2 صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر ووٹنگ جاری ہے۔

پولنگ کا عمل شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گا۔

پنجاب اور بلوچستان کے چند انتخابی اضلاع میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی۔ ان شہروں میں لاہور، شیخوپورہ، قصور، ڈی جی خان، تلہ گنگ، گجرات، علی پور، ظفر وال، بھکر، صادق آباد، علی پور چٹھہ اور کوٹ چٹھہ و دیگر شامل ہیں۔

پی ٹی اے کے اعلامیہ کے مطابق وزارت داخلہ کی ہدایت پر موبائل سروس اور انٹرنیٹ عارضی طور پر معطل رہے گی۔یہ فیصلہ انتخابی عمل کو بلا تعطل اور شفاف انداز میں پایا تکمیل تک پہنچانے کیلئے گیا گیا۔

انتخابات کے دوران سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔ افواج پاکستان اور سول آرمڈ فورسز کے اہلکار انتہائی حساس پولنگ سٹیشنز کے باہر تعینات کئے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ اہلکار انتخابی عمل میں مداخلت نہیں کریں گے۔ انتخابی مواد بھی تحویل میں نہیں لیں گے۔ سول فورسز اور فوجی اہلکار پولنگ کے عمل میں غیر جانبدار رہیں گے۔  

صوبائی الیکشن کمیشن کے دفاتر میں کنٹرول روم قائم کر دیئے گئے۔ عوام کو الیکشن کے حوالے سے رابطہ کرنے اور اپنی شکایات درج کروانے کی سہولت ہو گی۔

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق شکایات کے بروقت ازالے کیلئے کارروائی کی جائے گی۔ مانیٹرنگ سنٹر نتائج موصول ہونے تک کام کرے گا۔

علاوہ ازیں 21 حلقوں میں ضمنی انتخاب اور ایک میں ری پولنگ ہو رہی ہے۔ حساس پولنگ اسٹیشنز پر اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔ سول آرمڈ فورسز اور آرمی کے دستے کوئیک رسپانس فورس کے طور پر استعمال ہوں گے۔ گزشتہ روز حکومت کی منظوری کے بعد وزارت داخلہ نے احکامات جاری کر دیئے گئے تھے۔

یاد رہے گزشتہ روز موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے لیے پنجاب حکومت نے وفاقی وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا۔

دوسری جانب آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس ضمنی الیکشن2024 کے پرامن اور شفاف انعقاد کیلئے تیار ہے،پنجاب کے 2599پولنگ سٹیشنز میں سے 419اانتہائی حساس جبکہ1081حساس قرار دیئے گئے ہیں۔

اتوار کو جاری بیان میں انہوں نے کہاکہ 663مردانہ، 649زنانہ، 1289مشترکہ پولنگ سٹیشنزپر موجود الیکشن عملے کو بھرپور تحفظ فراہم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت صوبہ بھر میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، امن دشمن عناصر پر کڑی نظر ہے، کسی کو بھی الیکشن کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے نہیں دیں گے۔

آئی جی نے کہا کہ الائیڈ محکموں، آرمڈ فورسز، سکیورٹی اداروں کے تعاون سے پرامن اور شفاف پولنگ کا عمل یقینی بنائیں گے۔ووٹرز، پولنگ عملے، شہریوں کو بھرپور سکیورٹی فراہم کریں گے۔انہوں نے ہدایت کی کہ آر پی اوز، ڈی پی اوز، سی ٹی اوز، سینئر افسران تمام تر انتظامات کا خود جائزہ لیں، حساس پولنگ اسٹیشنز پر اضافی نفری، ڈولفن فورس، کوئیک رسپانس سمیت دیگر ٹیمیں تعینات ہیں۔

دنیا

ایرانی صدر، وزیر خارجہ کی نماز جنازہ آج ادا کی جائے گی

ایران میں قومی سانحے پرآج سے پانچ روزہ یوم سوگ منایا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایرانی صدر، وزیر خارجہ کی نماز جنازہ آج ادا کی جائے گی

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سمیت ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے والے اعلیٰ حکام کی نماز جنازہ آج ادا کی جائے گی۔

ایران کے سرکاری میڈیا نے حادثے کا سبب ہیلی کاپٹر میں تکنیکی خرابی کو قراردیتے ہوئے بتایا کہ جنگل اور پہاڑی علاقے میں ہیلی کاپٹر کا ملبہ ایرانی ڈرونزنے تلاش کیا تھا۔

ان اعلیٰ شخصیات کی شہادت پر ایران کے مختلف شہروں میں عوام غمزدہ ہیں، ایران میں قومی سانحے پرآج سے پانچ روزہ یوم سوگ منایا جائے گا۔

دوسری جانب نائب صدر محمد مخبر نے صدارتی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں ۔قائم مقام صدر آئندہ 50 روز میں صدارتی الیکشن کرائے جائیں گے۔

یاد رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی آذربائیجان کے سرحدی علاقے میں ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس تبریز آ رہے تھے کہ تبریز سے 100 کلو میٹر دور ضلع اُوزی اور پیر داؤد قصبے کے درمیانی علاقے میں پرواز کے آدھے گھنٹہ بعد صدر کے ہیلی کاپٹر کا دیگر ہیلی کاپٹرز سے رابطہ منقطع ہو گیا۔

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹر خراب موسمی حالات میں دیزمر جنگل میں کریش ہوا، 15 گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنے والے سرچ آپریشن کے بعد ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ کے جسد خاکی مل گئے، کچھ لاشیں جل کر ناقابل شناخت ہو گئیں، سرچ آپریشن کی کامیابی کے بعد تمام شہداء کے جسد خاکی تبریز منتقل کر دیئے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

پنجاب اور سندھ میں ہیٹ ویو کا خدشہ

پنجاب میں ہیٹ ویو کے خدشے کے پیش نظر کالجز کے اوقات کار میں تبدیلی کردی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب اور سندھ میں ہیٹ ویو کا خدشہ

سندھ اور پنجاب میں آج سورج آگ برسائے گا۔ صوبائی ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے آج سے 27 مئی کے دوران ہیٹ ویو الرٹ جاری کر دیا ہے۔

سندھ کے علاقے نواب شاہ میں درجہ حرارت 48 ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔

پی ڈی ایم اے کی جانب سے ضلعی انتظامیہ کو ہیلپ لائن، مساجدمیں اعلانات اور میڈیا کے ذریعے آگاہی کی ہدایت کی گئی ہے۔

پی ڈی ایم اے پنجاب کی جانب سے ہسپتالوں میں خصوصی کائونٹر بنانے ، ادویات کی دستیابی یقینی بنانے اور محکمہ صحت کو ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کرنے کی ہدایت کی۔

پنجاب میں ہیٹ ویو کے خدشے کے پیش نظر کالجز کے اوقات کار میں تبدیلی کردی گئی۔

محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کے مطابق 21 سے 31 مئی تک کالجز کے اوقات صبح ساڑھے 7 سے ساڑھے 11 اور جمعہ کو ساڑھے 7 سے 11 بجے تک ہوں گے جب کہ کالجز کی سیکنڈ شفٹ شام 4 بجے سے رات 8 بجے تک ہوگی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لاپتابلوچ طلباء کیس: ایجنسیز کے کام کے طریقہ کار واضح ہو جائے توبہترہوگا، ہائیکورٹ

کوئی کسی کی ایماءپریس کانفرنس کرتا ہےتو کرتا رہے کوئی فرق نہیں پڑتا،جسٹس محسن اخترکیانی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاپتابلوچ طلباء کیس: ایجنسیز کے کام کے طریقہ کار واضح ہو جائے توبہترہوگا، ہائیکورٹ

 اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے ہیں کہ ایجنسیز کے کام کرنے کے طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچ طلباء کی بازیابی سے متعلق قائم کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کے کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔

عدالتی حکم پر اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔ اس کے علاوہ گمشدہ بلوچ طلبہ کی جانب سے وکیل ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل نے لاپتا افراد کی کمیٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ کوئی کسی کی ایماء پر پریس کانفرنس کرتا ہے تو کرتا رہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ عدالتیں ان تمام چیزوں سے ماورا ہوتیں ہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسارکیا کہ گزشتہ 10 سال میں کتنے لوگ گرفتار ہوئے، لاپتہ ہوئے یا ہراساں کیا گیا؟۔ ہم نے پولیس ، سی ٹی ڈی اور ایف آئی اے کو موثر بنایا ہے۔

اٹارنی جنرل نے بتایا کہ انٹیلی جنس ایجنسیز کسی بھی شخص کو ہراساں نہیں کرسکتیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ایجنسیز کے کام کرنے کا طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا، قانون میں ایف آئی اے اور پولیس تفتیش کرسکتی ہیں، تاہم ایجنسیز تفتیش میں معاونت کرسکتی ہیں، ہمیں قانون کے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا ہے ۔کوئی بھی پاکستانی خواہ وہ صحافی ہو یا پارلیمنٹیرین وہ دہشتگردوں کی سپورٹ نہیں کر رہا ، کوئی بھی شخص اداروں کو قانون کے مطابق کام کرنے سے نہیں روکتا۔

اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ جب تک سیاسی طور پر معاملے کو حل نہیں کیا جاتا تب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوگا۔

جسٹس محسن اختر کا کہنا تھا کہ مطلب یہ مانتے ہیں کہ یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے، ہم نے باہر سے کسی کو نہیں بلانا کہ وہ آ کے معاملہ حل کرے، غلطیاں ہوتی ہیں تو غلطیوں سے سیکھ کر آ گے بڑھنا ہوتا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ہمارے پاس ایک اور لاپتا افراد سے متعلق کیس ہے اس میں بھی آپ آئیں، اٹارنی جنرل نے بتایا کہ میں اسی کیس میں ضرور آؤں گا۔

بعد ازاں عدالتی سوالنامہ کے جوابات آئندہ سماعت پر جمع کرنے کی ہدایت کے ساتھ عدالت نے کیس کی سماعت 14 جون تک ملتوی کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll