جی این این سوشل

پاکستان

آصفہ بھٹو زرداری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج

22 اپریل تک کامیابی اور منتخب ہونے کا فیصلہ کرنا غیر قانونی ہے، درخواست

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آصفہ بھٹو زرداری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن  سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پیپلزپارٹی کی رہنما آصفہ بھٹو زرداری کی این اے 207 نواب شاہ سے کامیابی کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

تحریک انصاف کے امیدوار غلام مصطفیٰ رند نے آصفہ بھٹو زرداری کی این اے 207 سے کامیابی کیخلاف عدالت میں درخواست دائرکردی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ 22 اپریل تک کامیابی اور منتخب ہونے کا فیصلہ کرنا غیر قانونی ہے۔

درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ آصفہ بھٹو کی کامیابی کالعدم قرار دے کر 22 اپریل تک الیکشن کرایا جائے۔

پاکستان

تحریک انصاف کا ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت جانے کا اعلان

وزیراعلیٰ اور وزیر قانون پنجاب توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

تحریک انصاف کا ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت جانے کا اعلان

 پاکستان تحریک انصاف نے ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ اور وزیر قانون پنجاب توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں، پنجاب میں کالا قانون بننے جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت اظہار رائے کی آزادی کا دفاع کریں گے۔ صحافیوں کوپکڑنے کیلئے جو قانون لایا جا رہا ہے وہ نہیں چلے گا۔اس لئے ہم اس کالے ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت سے رجوع کر ینگے۔ تحریک انصاف صحافیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شمالی کوریا اور ہٹلر کے جرمنی کے زمانے کے کالے قانون لاگو کیے جارہے کہ کوئی بندہ اظہار رائے نہ کر سکے، آزادی اظہار رائے 73 کے آئین کے آرٹیکل 19 کے مطابق ہر شہری کا بنیادی حق ہے ہم اس حوالے سے ہر فورم پر دفاع کریں گے۔

عمر ایوب نے بابر اعوان کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی حالات پستی کی طرف جا رہے ہیں۔دبئی لیکس اور ناقص گندم کیس کو فوری کھلنا چاہیے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان جلد جیل کی سلاخوں سے باہر ہونگے۔ خواجہ آصف پڑھتے نہیں ہیں اس لئے اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔ خواجہ آصف کو جواب اسمبلی فلور پردونگا۔ خواجہ آصف کو سفارش پر بینک کی نوکری پر رکھوایا گیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی نے اپوزیشن اور صحافیوں کے احتجاج کے باوجود ہتک عزت بل 2024 منظور کر لیاتھا جبکہ اپوزیشن نے بل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بل کی کاپیاں پھاڑ دیں اور صحافیوں نے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لاپتابلوچ طلباء کیس: ایجنسیز کے کام کے طریقہ کار واضح ہو جائے توبہترہوگا، ہائیکورٹ

کوئی کسی کی ایماءپریس کانفرنس کرتا ہےتو کرتا رہے کوئی فرق نہیں پڑتا،جسٹس محسن اخترکیانی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاپتابلوچ طلباء کیس: ایجنسیز کے کام کے طریقہ کار واضح ہو جائے توبہترہوگا، ہائیکورٹ

 اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے ہیں کہ ایجنسیز کے کام کرنے کے طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچ طلباء کی بازیابی سے متعلق قائم کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کے کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔

عدالتی حکم پر اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔ اس کے علاوہ گمشدہ بلوچ طلبہ کی جانب سے وکیل ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل نے لاپتا افراد کی کمیٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ کوئی کسی کی ایماء پر پریس کانفرنس کرتا ہے تو کرتا رہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ عدالتیں ان تمام چیزوں سے ماورا ہوتیں ہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسارکیا کہ گزشتہ 10 سال میں کتنے لوگ گرفتار ہوئے، لاپتہ ہوئے یا ہراساں کیا گیا؟۔ ہم نے پولیس ، سی ٹی ڈی اور ایف آئی اے کو موثر بنایا ہے۔

اٹارنی جنرل نے بتایا کہ انٹیلی جنس ایجنسیز کسی بھی شخص کو ہراساں نہیں کرسکتیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ایجنسیز کے کام کرنے کا طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا، قانون میں ایف آئی اے اور پولیس تفتیش کرسکتی ہیں، تاہم ایجنسیز تفتیش میں معاونت کرسکتی ہیں، ہمیں قانون کے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا ہے ۔کوئی بھی پاکستانی خواہ وہ صحافی ہو یا پارلیمنٹیرین وہ دہشتگردوں کی سپورٹ نہیں کر رہا ، کوئی بھی شخص اداروں کو قانون کے مطابق کام کرنے سے نہیں روکتا۔

اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ جب تک سیاسی طور پر معاملے کو حل نہیں کیا جاتا تب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوگا۔

جسٹس محسن اختر کا کہنا تھا کہ مطلب یہ مانتے ہیں کہ یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے، ہم نے باہر سے کسی کو نہیں بلانا کہ وہ آ کے معاملہ حل کرے، غلطیاں ہوتی ہیں تو غلطیوں سے سیکھ کر آ گے بڑھنا ہوتا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ہمارے پاس ایک اور لاپتا افراد سے متعلق کیس ہے اس میں بھی آپ آئیں، اٹارنی جنرل نے بتایا کہ میں اسی کیس میں ضرور آؤں گا۔

بعد ازاں عدالتی سوالنامہ کے جوابات آئندہ سماعت پر جمع کرنے کی ہدایت کے ساتھ عدالت نے کیس کی سماعت 14 جون تک ملتوی کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ایرانی صدر کے انتقال پر امریکہ کا اظہار تعزیت

ایران نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد امریکی مدد کی درخواست کی تھی، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایرانی صدر کے انتقال پر امریکہ کا اظہار تعزیت

امریکا کا ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ سمیت دیگر کے انتقال پر ایران سے اظہار تعزیت کیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ انسانی حقوق کیلئے جدوجہد پر ایرانی عوام کی حمایت کرتے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ ایران نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد امریکی مدد کی درخواست کی تھی۔ ان کی موت سے تہران کے بارے میں واشنگٹن کے بنیادی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بتایا کہ امریکہ لاجسٹک وجوہات کی بنا پرایران کی طرف سے درخواست کی گئی مدد فراہم کرنے سے قاصر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ رئیسی کی موت پر ہماری تعزیت غلط اشارے نہیں بھیجتی ہے اور نہ ہی ان کے بارے میں ہماری رائے کو تبدیل کرتی ہے۔ رئیسی انسانی حقوق کی ہولناک خلاف ورزیوں میں ملوث رہےتھے۔

دوسری جانب امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ حادثے کے بعد کی صورتحال پر ہماری نظر ہے ، حادثے کی وجوہات سے متعلق ہمارے پاس کوئی اطلاعات نہیں ہے۔ حقائق جاننے کیلئے ایرانی تحقیقات کا انتظار کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll