جی این این سوشل

صحت

والدین سے اپیل ہے کہ 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو ضرور پلوائیں ، ترجمان وزارت صحت

ملک بھر کے بچوں کی پولیو وائرس سے حفاظت کو یقینی بنانا اس وقت سب سے اہم ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

والدین سے اپیل ہے کہ  5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو ضرور پلوائیں ، ترجمان وزارت صحت
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد : ترجمان وزارتِ قومی صحت نے کہا ہے کہ ملک بھر کے بچوں کی پولیو وائرس سے حفاظت کو یقینی بنانا اس وقت سب سے اہم ہے، ضلع بدین کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

ترجمان وزارت قومی صحت کے مطابق رواں سال 83 ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے،ان ماحولیاتی نمونوں میں پائے جانے والے وائرس کا تعلق سرحد پار سے ہے، رواں سال مثبت ہونے والے تمام ماحولیاتی نمونوں اور دو پولیو کیسز میں یہی وائرس پایا گیا ہے۔

ترجمان وزارت قومی سحت  کے مطابق پولیو ایک لاعلاج مرض ہے جو 5 سال سے کم عمر بچوں پر حملہ آور ہوتا ہے ۔ 

ملک بھر کے بچوں کی پولیو وائرس سے حفاظت کو یقینی بنانا اس وقت سب سے اہم ہے۔

واضح رہے کہ ترجمان وزارت صحت  نے کہا کہ تمام والدین سے اپیل ہے کہ اپنے 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پلوائیں۔

 

پاکستان

لاپتابلوچ طلباء کیس: ایجنسیز کے کام کے طریقہ کار واضح ہو جائے توبہترہوگا، ہائیکورٹ

کوئی کسی کی ایماءپریس کانفرنس کرتا ہےتو کرتا رہے کوئی فرق نہیں پڑتا،جسٹس محسن اخترکیانی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاپتابلوچ طلباء کیس: ایجنسیز کے کام کے طریقہ کار واضح ہو جائے توبہترہوگا، ہائیکورٹ

 اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے ہیں کہ ایجنسیز کے کام کرنے کے طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچ طلباء کی بازیابی سے متعلق قائم کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کے کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔

عدالتی حکم پر اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔ اس کے علاوہ گمشدہ بلوچ طلبہ کی جانب سے وکیل ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل نے لاپتا افراد کی کمیٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ کوئی کسی کی ایماء پر پریس کانفرنس کرتا ہے تو کرتا رہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ عدالتیں ان تمام چیزوں سے ماورا ہوتیں ہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسارکیا کہ گزشتہ 10 سال میں کتنے لوگ گرفتار ہوئے، لاپتہ ہوئے یا ہراساں کیا گیا؟۔ ہم نے پولیس ، سی ٹی ڈی اور ایف آئی اے کو موثر بنایا ہے۔

اٹارنی جنرل نے بتایا کہ انٹیلی جنس ایجنسیز کسی بھی شخص کو ہراساں نہیں کرسکتیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ایجنسیز کے کام کرنے کا طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا، قانون میں ایف آئی اے اور پولیس تفتیش کرسکتی ہیں، تاہم ایجنسیز تفتیش میں معاونت کرسکتی ہیں، ہمیں قانون کے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا ہے ۔کوئی بھی پاکستانی خواہ وہ صحافی ہو یا پارلیمنٹیرین وہ دہشتگردوں کی سپورٹ نہیں کر رہا ، کوئی بھی شخص اداروں کو قانون کے مطابق کام کرنے سے نہیں روکتا۔

اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ جب تک سیاسی طور پر معاملے کو حل نہیں کیا جاتا تب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوگا۔

جسٹس محسن اختر کا کہنا تھا کہ مطلب یہ مانتے ہیں کہ یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے، ہم نے باہر سے کسی کو نہیں بلانا کہ وہ آ کے معاملہ حل کرے، غلطیاں ہوتی ہیں تو غلطیوں سے سیکھ کر آ گے بڑھنا ہوتا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ہمارے پاس ایک اور لاپتا افراد سے متعلق کیس ہے اس میں بھی آپ آئیں، اٹارنی جنرل نے بتایا کہ میں اسی کیس میں ضرور آؤں گا۔

بعد ازاں عدالتی سوالنامہ کے جوابات آئندہ سماعت پر جمع کرنے کی ہدایت کے ساتھ عدالت نے کیس کی سماعت 14 جون تک ملتوی کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

تحریک انصاف کا ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت جانے کا اعلان

وزیراعلیٰ اور وزیر قانون پنجاب توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

تحریک انصاف کا ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت جانے کا اعلان

 پاکستان تحریک انصاف نے ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ اور وزیر قانون پنجاب توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں، پنجاب میں کالا قانون بننے جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت اظہار رائے کی آزادی کا دفاع کریں گے۔ صحافیوں کوپکڑنے کیلئے جو قانون لایا جا رہا ہے وہ نہیں چلے گا۔اس لئے ہم اس کالے ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت سے رجوع کر ینگے۔ تحریک انصاف صحافیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شمالی کوریا اور ہٹلر کے جرمنی کے زمانے کے کالے قانون لاگو کیے جارہے کہ کوئی بندہ اظہار رائے نہ کر سکے، آزادی اظہار رائے 73 کے آئین کے آرٹیکل 19 کے مطابق ہر شہری کا بنیادی حق ہے ہم اس حوالے سے ہر فورم پر دفاع کریں گے۔

عمر ایوب نے بابر اعوان کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی حالات پستی کی طرف جا رہے ہیں۔دبئی لیکس اور ناقص گندم کیس کو فوری کھلنا چاہیے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان جلد جیل کی سلاخوں سے باہر ہونگے۔ خواجہ آصف پڑھتے نہیں ہیں اس لئے اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔ خواجہ آصف کو جواب اسمبلی فلور پردونگا۔ خواجہ آصف کو سفارش پر بینک کی نوکری پر رکھوایا گیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی نے اپوزیشن اور صحافیوں کے احتجاج کے باوجود ہتک عزت بل 2024 منظور کر لیاتھا جبکہ اپوزیشن نے بل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بل کی کاپیاں پھاڑ دیں اور صحافیوں نے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات شروع

وفد میں ماہرین اور فوجی اہلکار شامل، یہ افراد ہیلی کاپٹر حادثے کا جائزہ لیں گے اور حادثہ کی وجوہات کا تعین کریں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات شروع

ایرانی صدر ابراہیم ریئسی کے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات شروع کر دی گئیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق چیف آف سٹاف محمد باقری کے حکم پر ملک کے صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کے حادثے کی وجوہات کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

محمد باقری نے یہ ذمہ داری ایک اعلیٰ سطح کے وفد کے سپرد کی ہے۔ اس وفد میں ماہرین اور فوجی اہلکار شامل ہیں۔ یہ افراد ہیلی کاپٹر حادثے کے طول و عرض کا جائزہ لیں گے اور حادثہ کی وجوہات کا تعین کریں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفد ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے میں جائے حادثہ پر پہنچا اور تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ فیلڈ تحقیقات کے نتائج کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

ایرانی ہلال احمر نے بتایا ہے کہ ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہونے کے فوراً بعد اس تک فوری طور پر پہنچا نہیں جا سکا۔ ہلال احمر کے مطابق ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد حادثہ کے ابتدائی لمحات میں ہی ہلاک ہو گئے۔ ہیلی کاپٹر 2500 میٹر کی بلندی پر اڑتے ہوئے گر کر تباہ ہوا۔

حادثہ کے بعد ہیلی کاپٹر کی ابتدائی تصاویر سے معلوم ہوا کہ ہیلی کاپٹر تقریباً جل چکا تھا۔ بظاہر لگتا ہے کہ ہیلی کاپٹر خراب موسمی حالات کی وجہ سے آذربائیجان کے ساتھ ایرانی سرحد پر ایک ناہموار علاقے میں پہاڑ کی چوٹی سے ٹکرا کر تباہ ہوا۔

غیر م ملکی میڈیا کے مطابق بعض تجزیہ کاروں نے بیانات میں کہا کہ ان کے خیال میں ہیلی کاپٹر شدید دھند اور خراب موسمی حالات کے درمیان تبریز کے علاقے میں ایک پہاڑ سے ٹکرا گیا۔ یہ امکان اس لیے بھی ہے کہ ہیلی کاپٹر تقریبا مکمل طور پر جلا ہوا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll