جی این این سوشل

پاکستان

ہم اپنی آئینی حدودکوبخوبی جانتے ہیں دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف

آئین کے آرٹیکل 19 میں واضح طور پر آزادی اظہار اور اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں، پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ہم اپنی آئینی حدودکوبخوبی جانتے ہیں دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں۔

آرمی چیف نے پی اے ایف اکیڈمی رسالپور میں پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک فضائیہ ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اُتری ہے، پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 19 میں واضح طور پر آزادی اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں ، جو لوگ آئین میں دی گئی آزادی رائے پر عائد کی گئی واضح قیود کی پامالی کرتے ہیں وہ دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے۔ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کو مقدم رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔

جنرل عاصم منیر نے کہا کہ اسلحے کی دوڑ سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑنے کا امکان ہے، مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور کوانٹم کمپیوٹنگ سمیت مخصوص ٹیکنالوجیز فضائی طاقت کے استعمال کو تبدیل کر نے کے ساتھ ساتھ اس کے دائرہ کار کو وسعت دے رہی ہیں۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر ناجائز قبضہ کررکھا ہے، مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت پر پوری دنیا کی خاموشی وہاں گونجنے والی آزادی کی آواز کو دبا نہیں سکتی ، ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے ۔

پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) اکیڈمی رسالپور میں  کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا انعقاد کیا گیا۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر پی اے ایف اصغر خان اکیڈمی میں کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کے مہمان خصوصی تھے۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، چیف آف دی ایئر اسٹاف ظہیر احمد بابر سدھو نے پریڈ کا معائنہ کیا۔ تقریب میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی موجود تھے۔

پاکستان

سمز بلاک کرنے سے نہیں ،صرف نجی کمپنی کیخلاف کارروائی سے روکا،اسلام آباد ہائیکورٹ

سمیں بلاک کرنے سے متعلق نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکنے کے حکم امتناع کے خلاف درخواست پر سماعت

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سمز بلاک کرنے سے نہیں ،صرف نجی کمپنی کیخلاف کارروائی سے روکا،اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے سمز بلاک کرنے سے نہیں روکا، صرف نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سمیں بلاک کرنے سے متعلق نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکنے کے حکم امتناع کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ جی اٹارنی جنرل صاحب! آپ آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیسے؟ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ موبائل سموں والا آرڈر تھا اس کا حکم امتناع خارج کروانا تھا، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ میڈیا سے درخواست ہے کہ پچھلی بار کا آرڈر جو رپورٹ ہوا تھا وہ ایسے نہیں تھا۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ سیکشن 144 مکمل جواب فراہم کرتا ہے جو ٹیکس سے متعلق ہے، جس کی آمدنی کم ہوگی ظاہر ہے وہ اپلائی بھی نہیں کرے گا، این ٹی این نمبر سے متعلق بھی چیزیں واضح ہیں۔

جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ٹیکس نیٹ سے متعلق جو عام مزدور ہیں جس کا کھوکھا ہے ظاہر ہے وہ تو اس میں شامل نہیں ہوں گے؟

اٹارنی جنرل نے مؤقف اپنایا کہ جی بالکل ان کو تو نوٹس جائے گا ہی نہیں، چیف جسٹس عامر فاروق نے دریافت کیا کہ اگر کوئی ٹیکس دہندہ نہیں ہے اس کے نام پر سم اس کا بچہ یا بچی استعمال کر رہے ہیں تو اس کا کیا کریں گے؟ مزدور غریب آدمی کیا کرے گا جس نے خود کو رجسٹرڈ ہی نہیں کروایا؟

اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ کسی غریب کو نوٹس جائے گا ہی نہیں، نان فائلرز کو نومبر 2023 سے نوٹس جاری کیے جا رہے ہیں، اگر کوئی شخص نوٹس جاری ہونے کے بعد جب جواب جمع کروائے گا یا ایف بی آر کو مطمئن کرے گا تو سم ری سٹور ہو جائے گی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ اس میں ڈر یہ ہوتا ہے کہ ایف بی آر والے ہر ایک کو اپنے لوپ میں لے لیتے ہیں، اب ہر بندہ جا جا کر بتاتا رہے کہ ایسا نہیں ہے، اب کون کون جائے گا ایف بی ار کے پاس کوئی رولز ریگولیشنز بھی تو دیں نا۔

اٹارنی جنرل نے ٹیکس سے متعلق مختلف مقدمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کو یہ دیکھنا ہوگا کہ کمپنی کی ممبرشپ کیا ہے، کمپنی میں کسی پاکستانی کے کتنے شیئرز ہیں؟ عدالت نے جو حکم امتناع جاری کیا اسے خارج کیا جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جو آرڈر رپورٹ ہوا وہ ایسے نہیں تھا، سمز بلاک کرنے سے نہیں روکا صرف نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکا تھا، آپ کی درخواست پر نوٹس کر دیتے ہیں، سماعت کے لیے کب مقرر کریں؟ جس پر اٹارنی جنرل نے مؤقف اپنایا کہ میرا تو آج کل پتا نہیں ہوتا، کافی مقدمات ہیں، اگلے ہفتے 22 یا 23 مئی کی تاریخ دے دیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ مرکزی کیس 27 مئی کو مقرر ہے، اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ پھر 27 مئی سے قبل کی کوئی اگلے ہفتے کی تاریخ دے دیں۔

عدالت نے سمیں بلاک کرنے سے متعلق نجی کمپنی کی درخواست کے خلاف متفرق درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ مین کیس تو 27 تاریخ کو مقرر ہے۔بعد ازاں عدالت نے حکومت کی متفرق درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے 22 مئی تک جواب طلب کرلیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

مریم نواز کی ایلیٹ فورس کی وردی پہن کر پاسنگ آئوٹ پریڈ میں شرکت

قوم کی بیٹیاں لڑکوں کے شانہ بشانہ اپنے فرائض انجام دیں گی تو ہمیں فخر ہوگا:مریم نوازکا تقریب سے خطاب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مریم نواز کی ایلیٹ فورس کی وردی پہن کر پاسنگ آئوٹ پریڈ میں شرکت

لاہور کے بیدیاں ٹریننگ سنٹر میں ایلیٹ فورس پنجاب کی پاسنگ آؤٹ پریڈ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز ایلیٹ فورس کی وردی پہن کر شریک ہوئیں۔

تقریب میں صوبائی کابینہ کے ارکان اور آئی جی پنجاب بھی شریک ہوئے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے پریڈ کا معائنہ بھی کیا ۔

بعدازاں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ایلیٹ فورس پنجاب کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بطور وزیراعلیٰ آپ کی پاسنگ آؤٹ دیکھ کرحوصلہ ملا، میں آپ ہی میں سے ہوں، آپ کی یونیفارم پہن کر آئی ہوں، یہ وردی نہیں وہ قومی خدمت ہے جو کم بیٹوں اور بیٹیوں کے نصیب میں آتی ہے، بہترین کارکردگی دکھانے والوں میں بھی خواتین بھی شامل ہیں، بہترین کارکردگی دکھانے والوں کو اپنی طرف سے کیش انعامات بھی بھجواؤں گی۔

انہوں نے کہاکہ پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شرکت کرکے جتنی آپ کے گھر والوں کو خوشی ہورہی ہے اتنی ہی خوشی مجھے بھی ہورہی ہے، کامیاب ہونیوالوں کو مبارکباد پیش کرتی ہوں ۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ والدین نے اپنی بچیوں پر اعتماد کیا،ملک کی خدمت کیلئے وقف کیا، ایلیٹ فورس کی بچیاں بیٹوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر اپنے فرائض انجام دیں گی، جب بھی کسی شہید کو دیکھتی ہوں تو سوچتی ہوں شہادت کا جذبہ کیا جذبہ ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کی چینی وزیر خزانہ سے ملاقات

ملاقات میں مالی تعاون کو مزید بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کی  چینی وزیر خزانہ سے ملاقات

وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے عوامی جمہوریہ چین کے وزیر خزانہ سے ملاقات کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات کے دوران نائب وزیراعظم اور چین کے وزیر خزانہ نے پاک چین مالیاتی اور بینکنگ تعاون کو سراہا اوردونوں ممالک کے درمیان آل ویدر سٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کا مظہر قرار دیا۔

دونوں رہنماؤں نے بزنس ٹو بزنس روابط کے پیش نظر مالی تعاون کو مزید بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ چینی وزیر خزانہ نے پاکستان کے اقتصادی ایجنڈے کو سراہا اور مالی استحکام کو مضبوط بنانے کی کوششوں میں چین کی پاکستان کی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا جبکہ مالیاتی اور بینکنگ تعاون کو فروغ دینے میں نائب وزیراعظم کے تعاون کو بھی سراہا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید بتایا کہ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری راغب کرنے کے لیے اصلاحاتی ایجنڈے پر روشنی ڈالی اور چین سے سرمایہ کاری کے حوالے سے پاکستان کی اعلیٰ ترجیح پر بھی زور دیا جبکہ سرمایہ کاری کے حوالے سے جن ترجیحی شعبوں کی نشاندہی کی گئی ان میں زراعت، آئی ٹی، کان کنی ، معدنیات اور قابل تجدید توانائی شامل ہیں۔

نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے چائنہ بزنس راؤنڈ اپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کی دیرینہ اور مضبوط دوستی ہے۔ بیجنگ میں ہماری میٹنگ بہت مفید رہی، ملاقات میں علاقائی امورسمیت اہم معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کےبہت سےمواقع موجود ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll